پیر, دسمبر 23, 2024

جامعہ کراچی : 20 کے لگ بھگ شعبہ جات میں 1 بھی داخلہ نہ ہونے کا انکشاف

کراچی : جامعہ کراچی کی تاریخ میں پہلی بار بی ایس فرسٹ ایئر کیلئے درجنوں شعبہ جات میں کوئی بھی داخلہ نہیں ہوا ہے ، شعبہ ریاضی ، اردو ، انگریزی ، اپلائیڈ کیمسٹری ، انوائرمنٹل اسٹڈیز ، تاریخ ، فزکس ، قرآن و سنہ ، شماریات سمیت دیگر متعدد شعبہ جات میں داخلے ہی نہیں ہوئے ، جامعہ کی تاریخ میں پہلی بار 20 شعبہ جات میں 45 فیصد پر داخلے ختم ہوئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کی تاریخ میں پہلی بار 20 سے زائد شعبہ بات میں داخلے ہوئے ہی نہیں ہیں اور اگر طلبہ نے بعض شعبہ جات میں داخلے کیلئے اپلائی کیا بھی ہے تو اس کو کسی دوسرے شعبہ میں داخلے دے دیا گیا ہے جب کہ تاریخ کی کم ترین شرح یعنی 45 فیصد پر داخلے کلوز کیئے گئے ہیں ۔ دونوں مثالیں اس سے قبل نہیں ملتیں کہ کم تعداد میں داخلے ہوئے ہوں اور داخلے بند ہونے کا تناسب بھی انتہائی کم کیا گیا ہو ۔

جامعہ کراچی کی جانب سے جاری کیئے جانے والے اشتہار میں شام کے داخلوں کیلئے انٹرمیڈیٹ کی بنیاد پر بی ایس فرسٹ ایئر 4 سالہ پروگرامز میں 46 شعبہ جات کا اعلان کیا گیا تھا ۔ جب کہ گریجویشن کی بنیاد پر بی ایس تھرڈ ایئر یعنی 2 سالہ پروگرام کیلئے 35 شعبہ جات میں داخلوں کا اعلان کیا گیا تھا ۔

جس کے بعد جامعہ کراچی کی ویب سائٹ پر ڈائریکٹوریٹ ایڈمیشن کی انچارج ڈاکٹر صائمہ اختر کے دستخط سے موجود لسٹوں کے مطابق بی ایس فرسٹ ایئر میں کل 35 شعبہ جات میں اوپن میرٹ اور 3 ڈیپارٹمنٹ ٹیسٹ کی بنیادوں پر داخلے دیئے گئے ہیں یعنی کہ کل 38 شعبہ جات میں داخلوں کی فیصد ظاہر کی گئی ہے جن میں 20 شعبہ جات میں 45 فیصد پر کراچی ، سندھ اور پاکستان کیٹیگری میں داخلے دیئے گئے ہیں ۔

جن شعبہ جات میں بالکل داخلے نہیں ہوئے ان میں ایکچوریل سائنس اینڈ رسک مینجمنٹ ، ایگریکلچر اینڈ ایگری بزنس مینجمنٹ ، اپلائیڈ کیسمٹری اینڈ کیمیکل ٹیکنالوجی ، آڈیالوجی اینڈ اسپیچ لیگویج پیتھالوجی ، بایو کیسمٹری ، باٹنی ،انگلش ، انوائرمنٹل اسٹڈیز ، فنانشل میتھامیٹک ، ہسٹری ، لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنس ، ریاضی ، فزکس ، فزیالوجی ، پبلک پالیسی ، قرآن و سنہ ، اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، اسپیشل ایجوکیشن ، شماریات ، اردو ، وومن اینڈ جینڈر اسٹڈیز جیسے شعبہ جات شامل ہیں ۔

بایو کیمسٹری میں گزشتہ 2 برس سے صبح و شام میں کوئی لیب ہی نہیں ہوئی ، اپلائیڈ کیمستری انجنیئرنگ لیبز کی چھتیں بھی گر رہی ہیں جس کی وجہ سے وہاں بھی لیب نہیں ہوئیں بلکہ یونیورسٹی نے لیب ہی سیل کر رکھی ہیں ۔ جس کی وجہ سے گزشتہ برس مارننگ کی لیبز آدھی ہوئی ہیں ، ایوننگ کا اکتوبر سے شروع ہوا سمسٹر میں کوئی لیب ہوئی ہی نہیں ۔ اپلائیڈ کیسمٹری کا آدھا کورس کیمسٹری اور نصف کورس کیمیکل انجنیئرنگ لیبز کا ہوتا ہے جس کی وجہ اس شعبہ میں داخلے ہی نہیں ہو سکے ہیں ۔

اس کے برعکس جامعہ کراچی نے بغیر رولز و ضابطے کے ابلاغ عامہ میں ڈیجیٹل مارکیٹنگ کا ایک کورس متعارف کرایا ہے ۔ 9 ارب 90 کروڑ روپے کا بجٹ رکھنے والی جامعہ میں داخلوں میں کمی اور تناسب گرنے سے کارکردگی کی قلعی کھل گئی ہے ۔

ج

صبح کے داخلوں میں 21 شعبہ جات میں 45 فیصد پر داخلے K کیٹیگری میں بند کیئے گئے ہیں ۔ یعنی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی پابندی نہ ہوتی تو فیل امیدواروں کو بھی یونیورسٹی میں داخلے دے دیئے جاتے ۔ 3 شعبہ جات میں 46 فیصد پر اور 7 شعبہ جات میں 50 فیصد سے بھی کم پر داخلے کلوز کیئے گئے ہیں ۔ جو اپنی نوعیت کی منفرد مثال ہے ۔

دوسری جانب اب بھی مذہبی سیٹ کے سابق سنڈیکیٹ ممبر و سیاسی جماعت کے رہنما کی جانب سے اب بھی داخلے کرائے جا رہے ہیں ۔ جب کہ بعض داخلے بھاری رقم لیکر کیئے گئے ہیں ۔

عظمت خان
عظمت خانhttps://www.azmatnama.com/
عظمت خان ، کراچی بیسڈ صحافی ہیں ، 2 کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی یونیورسٹی میں ابلاغ عامہ میں ایم فل کے طالب علم ہیں ۔ گزشتہ 12 برس سے رپورٹنگ کر رہے ہیں ۔ ان کی رپورٹنگ فیلڈ میں تعلیم و صحت ، لیبر ، انسانی حقوق ، اسلامی جماعتوں سمیت RTI سے معلومات تک رسائی جیسی اہم ذمہ داریاں شامل ہیں ۔ 10 برس تک روزنامہ امت میں رپورٹنگ کرنے کے بعد اب ڈیجیٹیل سے جرنلزم کر رہے ہیں
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں