کراچی : جامعہ کراچی کے سینٹر آف ایکسیلنس میرین بیالوجی کے تمام افسران و ملازمین کو دسمبر کی تنخواہ اب تک نہ مل سکی ۔ سینٹر کے لگ بھگ 40 اساتذہ و ملازمین متاثر ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے اندر قائم وفاقی وزارت تعلیم و پروفیشنل ٹریننگ کے ماتحت ادارے سینٹر آف ایکسیلنس میرین بیالوجی (CEMB) کے جملہ ملازمین کو دسمبر کی تنخواہ اب تک نہیں مل سکی ہے ۔ سینٹر میں اس وقت 7 اساتذہ ، ایڈمن آفیسر ، آفس سپرنٹنڈنٹ سمیت کل 40 ملازمین تنخواہ نہ ملنے سے متاثر ہیں ۔
سینٹر آف ایکسیلنس میرین بیالوجی کے افسران و ملازمین کو 20 ماہ سے ہاوس سیلنگ بھی ادا نہیں کی گئی ۔ جب کہ سینٹر کے ملازمین کے میڈیکل بل بھی تعطل کا شکار ہیں ۔
سینٹر آف ایکسیلنس میرین بیالوجی میں گزشتہ کئی برس سے کوئی بھی مستقل ڈائریکٹر نہیں ہے ۔ جس کی وجہ سے سینٹر کی انچارج اسسٹنٹ پروفیسر (ایڈہاک) ڈاکٹر نورالسحر ہیں ۔ سینٹر میں گزشتہ کئی برس سے سلیکشن بورڈ نہ ہونے کی وجہ سے کوئی بھی پروفیسر نہیں ہے ۔ جب کہ سینٹر میں موجود ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر منور رشید کی تنخواہ بھی گزشتہ 6 ماہ سے بند ہے ۔
سینٹر آف ایکسیلنس میرین بیالوجی میں دو گاڑیاں زیر استعمال ہیں جب کے ڈرائیوروں کو اوور ٹائم بھی نہیں مل رہا ہے ۔
تنخواہ کے لئے چیئرمین بورڈ آف گورننگ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد سے ملازمین نے اپیل کی ہے کہ ان کو تنخواہ کی ادائیگی فی الفور ادا کی جائے اور مستقل ڈائریکٹر کی تعیناتی کی جائے ۔