قلات: قلات کے علاقے مڈوے کے مقام پر سید اختر شاہ کی بازیابی کے لیے ان کے لواحقین نے احتجاجی دھرنا دے کر کوئٹہ-کراچی قومی شاہراہ کو مکمل طور پر بند کر دیا۔ احتجاج ہفتہ کی صبح سے جاری ہے اور اس دوران سینکڑوں گاڑیاں اور ہزاروں مسافر دونوں جانب پھنس کر رہ گئے ہیں، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔
شدید سردی میں مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کی متعدد کوششیں کیں، لیکن کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔ ڈپٹی کمشنر قلات نے فون پر مظاہرین سے بات چیت کی اور اختر شاہ کی بازیابی کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی، تاہم کوئی ٹائم لائن دینے سے قاصر رہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ سید اختر شاہ کو تین ماہ قبل مبینہ طور پر جبری طور پر اغواء کر کے لاپتہ کر دیا گیا تھا، اور ان کی بازیابی کے بغیر احتجاج ختم نہیں ہوگا۔ لواحقین نے اپنے مطالبات دہرائے اور واضح کیا کہ جب تک اختر شاہ کو بازیاب نہیں کیا جاتا، دھرنا جاری رہے گا۔
اس احتجاج کے باعث کوئٹہ-کراچی شاہراہ پر مسافروں اور ٹرانسپورٹ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ عوامی دباؤ کے باوجود انتظامیہ مسئلے کو حل کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے۔