وفاقی اردو یونیورسٹی: شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے پروفیسر کی خاتون ریجسٹرار سے معافی، معاملہ زیر غور
وفاقی اردو یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے سینئر پروفیسر اور سابق صدرِ شعبہ نے خاتون ریجسٹرار سے معافی مانگ لی ہے۔ یہ معافی 13 ستمبر کو احتجاج کے دوران پیش آنے والے واقعے پر مانگی گئی، جس میں مذکورہ پروفیسر پر الزام تھا کہ انہوں نے خاتون ریجسٹرار سے موبائل چھیننے کی کوشش کی اور انہیں ہراساں کیا۔
خاتون ریجسٹرار نے اس واقعے کی شکایت 16 ستمبر کو وفاقی محتسب کی عدالت میں کی تھی۔ عدالت نے یونیورسٹی کو قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کی تھی۔ تاہم، متعلقہ پروفیسر یونیورسٹی کی جانب سے قائم کی جانے والی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے اور نہ ہی تحریری جواب جمع کروایا۔
وفاقی محتسب کی عدالت میں طلبی پر، پروفیسر نے خاتون ریجسٹرار سے معافی مانگ لی اور آئندہ اپنے رویے میں بہتری کی یقین دہانی کروائی۔ اس واقعے پر خاتون ریجسٹرار نے کہا کہ معاملہ ابھی عدالت میں زیر غور ہے، اس پر رائے دینا قبل از وقت ہوگا۔
اطلاعات کے مطابق، شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے سینئر اساتذہ، جن میں ڈاکٹر افتخار احمد طاہری اور دیگر شامل ہیں، نے مداخلت کرتے ہوئے پروفیسر کو معاف کرنے کی سفارش کی تھی۔ تاہم، خاتون ریجسٹرار نے واضح کیا کہ وہ معاملے کے عدالتی فیصلے کے منتظر ہیں اور کسی نتیجے پر پہنچنے سے قبل کوئی رائے نہیں دے سکتیں۔
یہ واقعہ جامعہ کی داخلی نظم و ضبط اور اساتذہ کے طرزِ عمل پر سوالات اٹھاتا ہے۔ مزید کارروائی کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ اور وفاقی محتسب کے احکامات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔