Home علاقائی واہ کینٹ: خشک میوہ جات کی تاریخ ساز مہنگائی سے خریدار غائب

واہ کینٹ: خشک میوہ جات کی تاریخ ساز مہنگائی سے خریدار غائب

20

واہ کینٹ میں خشک میوہ جات کی فروخت پر تاریخ ساز مہنگائی کے اثرات واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔ مقامی مارکیٹ میں اسٹالز تو سج چکے ہیں، لیکن خریدار نہ ہونے کے برابر ہیں۔

خشک میوہ جات، جو سردیوں کے موسم میں ہر گھر کی ضرورت اور پسندیدہ خوراک سمجھے جاتے ہیں، اس بار غیر معمولی مہنگائی کی وجہ سے عوام کی پہنچ سے دور ہو گئے ہیں۔ بادام، پستہ، اخروٹ، اور دیگر میوہ جات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے نے خریداروں کو ان اسٹالز سے دور کر دیا ہے۔

مقامی دکانداروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے بڑی توقعات کے ساتھ اسٹالز لگائے، لیکن گاہکوں کی کمی کی وجہ سے ان کا کاروبار شدید نقصان کا شکار ہو رہا ہے۔ ایک دکاندار کے مطابق:
"اس سال قیمتیں اتنی زیادہ ہیں کہ لوگ صرف پوچھ کر چلے جاتے ہیں، خریداری کرنے کی ہمت نہیں کر پاتے۔

مہنگائی سے متاثرہ خریداروں نے بھی اپنی پریشانی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خشک میوہ جات خریدنا اب صرف امیروں کا کام رہ گیا ہے، جبکہ متوسط طبقہ صرف قیمتیں دیکھ کر رہ جاتا ہے۔

خشک میوہ جات کی کم فروخت نہ صرف دکانداروں کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ مقامی معیشت پر بھی منفی اثر ڈال رہی ہے۔ مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو سردیوں کے سیزن میں خشک میوہ جات کی تجارت زوال پذیر ہو جائے گی۔

عوام اور تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مہنگائی کو قابو میں لانے کے لیے فوری اقدامات کرے، تاکہ عام لوگ بھی اس سردی کے موسم میں خشک میوہ جات جیسی بنیادی ضرورت کا فائدہ اٹھا سکیں۔