بابا گرونانک کے 555ویں جنم دن کی تقریبات حسن ابدال میں شاندار انداز میں جاری ہیں، جہاں دنیا بھر سے سکھ یاتری شرکت کے لیے پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ بھارت، امریکہ، کینیڈا، اور انگلینڈ سمیت مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 2,559 یاتری واہگہ بارڈر کے ذریعے ننکانہ صاحب کی زیارت کے بعد حسن ابدال پہنچے۔
یاتریوں کا بڑا قافلہ 22 بسوں پر مشتمل تھا، جو رات 11 بجے حسن ابدال پہنچا۔ انگلینڈ سے آنے والے 200 سکھ یاتری الگ بسوں کے ذریعے تقریب میں شامل ہوئے۔ اس موقع پر زائرین کا پرتپاک استقبال کیا گیا، جہاں ڈپٹی کمشنر اٹک راؤ عاطف رضا اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سردار غیاث گل خان نے مہمانوں کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے تقریب کے انتظامات کو سکھ برادری نے بھرپور سراہا۔ زائرین کی حفاظت کے لیے 1,000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، اور خصوصی انتظامات کیے گئے تاکہ یاتریوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔
بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات نہ صرف مذہبی اہمیت رکھتی ہیں بلکہ یہ پاکستان کی مہمان نوازی اور بین المذاہب ہم آہنگی کا مظہر بھی ہیں۔ سکھ برادری نے ان تقریبات کو خوش آئند قرار دیا اور حکومت پاکستان کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
یہ تقریبات دنیا بھر کے زائرین کے لیے پاکستان کے لیے محبت اور احترام کو فروغ دینے کا ایک اہم ذریعہ ثابت ہو رہی ہیں۔