تحریر: شعیب مدنی
ہماری ریاست بھی ٹرانس جینڈر ہے کیوں کہ وہ اپنی پیدائشی شناخت اسلام کو چھوڑ کر اس کے مخالف سیکولر بنانا چاہتی ہے۔ ٹرانس جینڈر وہ ہوتا ہے جو اپنی پیدائشی جنس سے مطمئن نہیں ہوتا اور مخالف جنسی شناخت اپنانا چاہتا ہے۔
خبر: سندھ حکومت نے تعلیمی پالیسی میں مرد و عورت کے ساتھ ساتھ ٹرانس جینڈر کو بھی شامل کرلیا ہے۔ اب ہمارے بچوں کو ہم جنس پرست ٹرانس جینڈرز پڑھائیں گے۔ اور بچے ٹرانس جینڈر بنیں گے۔لڑکیوں کے تعلیمی اداروں میں لڑکے ٹرانس جینڈر کے روپ میں داخلہ لیں گے۔ اور لڑکیاں لڑکوں کے اسکول کالجز میں۔
پچھلے مہینوں میں کئی ڈارموں میں ٹرانس جینڈرز کو بہت ہی اچھا دکھایا گیا۔ اس کا نتیجہ چند دن پہلے خبروں میں سامنے آیا کہ ایک سترہ سالہ لڑکی غائب ہو گئی۔ دس بارہ دن بعد ٹرانس جنیڈرز خواجہ سراوں کے ڈیرے سے ملی۔ وہاں وہ ایک خواجہ سرا کے ساتھ رہ رہی تھی اور دونوں شادی کرنا چاہتے ہیں۔ خواجہ سرا کو پولیس نے چیک کیا تو پتا چلا کہ وہ پیدائشی طور پر تندرست لڑکا ہے۔ لڑکی نے بتایا کہ اسے مردوں سے ڈر لگتا ہے لیکن یہ سوفٹ قسم کا شخص جو کبھی لڑکے کا روپ دھار لیتا ہے اور کبھی لڑکی کا وہ اسے زیادہ اچھا لگتا ہے۔
اب یہ آگ مزید پھیلے گی۔