جمعہ, دسمبر 13, 2024

امت مسلمہ کی اصلاح اور اتحاد کے بغیر کامیابی ممکن نہیں، شیخ حسین آل شیخ

مدینہ منورہ: مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب، فضیلہ الشیخ ڈاکٹر حسین بن عبدالعزیز آل شیخ نے (15-11-2024) جمعہ کے خطبے میں امت مسلمہ کی موجودہ صورتحال اور اس کے اصلاحی تقاضوں پر روشنی ڈالی۔ خطبے کا آغاز کرتے ہوئے انہوں نے قرآن کریم کی آیت "إِنَّ اللّهَ لاَ يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُواْ مَا بِأَنْفُسِهِمْ” کو بنیاد بنایا اور کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کی ایک عمومی سنت ہے کہ وہ کسی قوم کی حالت کو اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی اصلاح کی کوشش نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی فلاح اور کامیابی کا راز دین اسلام کی تعلیمات پر عمل کرنے میں پوشیدہ ہے۔ دین اسلام انسان کو انفرادی اور اجتماعی طور پر اس قابل بناتا ہے کہ وہ دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کرے۔ اگر امت اپنے اخلاق و اعمال کو درست کرے اور قرآن و سنت کی رہنمائی پر عمل پیرا ہو تو وہ ہر قسم کی مشکلات اور فتنے سے بچ سکتی ہے۔

شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ امت مسلمہ کو اپنے اعمال کا جائزہ لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا:

"امت کو اپنے نفس کی تزکیہ، اپنے اخلاق کی بہتری اور اپنی سوچ کو اسلامی اصولوں کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ یہ عمل امت کو انفرادی اور اجتماعی طور پر طاقتور بنائے گا اور اسے دنیا و آخرت کی کامیابی کی راہ پر گامزن کرے گا۔”

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ محبت، رواداری، اور تعاون کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انتشار، نفرت، اور فرقہ واریت سے دور رہتے ہوئے اتحاد اور بھائی چارے کو فروغ دینا امت کے استحکام کے لیے ضروری ہے۔

شیخ حسین آل شیخ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اسلام نے ان کی شخصیت اور معاشرتی رویے کو مکمل طور پر بدل دیا تھا۔ وہ لوگ جو پہلے غلط عقائد اور اخلاق کے حامل تھے، دین اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر دنیا کے بہترین انسان بن گئے۔ ان کی زندگیوں کا مقصد اللہ کی عبادت اور دنیا کو بہتر بنانا تھا۔

شیخ نے آیت کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ قوموں کی حالت کو ان کے اعمال کے مطابق بدلتا ہے۔ اگر کوئی قوم نیک اعمال ترک کر دے اور ظلم و زیادتی میں مبتلا ہو جائے تو اللہ ان پر اپنی پکڑ نازل کرتا ہے۔ اسی طرح اگر کوئی قوم توبہ اور اصلاح کی راہ اپنائے تو اللہ تعالیٰ اس پر اپنی نعمتیں نازل کرتا ہے۔

شیخ نے امت مسلمہ کو فتنوں سے بچنے اور اللہ کی اطاعت کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا:

"مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اتحاد کی طرف آئیں، نفرت اور دشمنی کو ختم کریں اور ان تمام عوامل سے بچیں جو امت کے درمیان دراڑیں ڈال سکتے ہیں۔ جو اللہ کے احکامات کی حفاظت کرے گا، اللہ اسے کامیابی، عزت اور نصرت عطا کرے گا۔”

خطبہ کے اختتام پر شیخ نے نبی اکرم ﷺ کی حدیث کا حوالہ دیا:
"مَثَلُ الْمُؤْمِنِينَ فِي ‌تَوَادِّهِمْ ‌وَتَرَاحُمِهِمْ وَتَعَاطُفِهِمْ مَثَلُ الْجَسَدِ، إِذَا اشْتَكَى مِنْهُ عُضْوٌ تَدَاعَى لَهُ سَائِرُ الْجَسَدِ بِالسَّهَرِ وَالْحُمَّى”
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو ایک جسم کی طرح ہونا چاہیے، جہاں ایک حصے کی تکلیف کو پورا جسم محسوس کرے۔

شیخ نے مسلمانوں کو نصیحت کی کہ وہ اپنے اعمال کو بہتر کریں، اللہ سے توبہ کریں اور شریعت کے اصولوں پر عمل کریں تاکہ وہ دنیا و آخرت کی بھلائی اور کامیابی حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی رضا حاصل کرنے کا واحد راستہ قرآن و سنت کی رہنمائی پر عمل کرنا ہے۔

متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں