کراچی : محکمہ بورڈ آف ریونیو کے ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن محسن علی شاہ کے اسٹاف افسر سندر کمار عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑانے لگے ۔ سندر کمار کی ملازمت وزارت انڈسٹریز اینڈ کامرس کے زیلی ادارے سندھ سمال انڈسٹریز میں ہے جو 2021 سے اب تک محکمہ بورڈ آف ریونیو میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ہے ۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ بورڈ آف ریونیو میں عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑائی جانے لگیں۔ محکمہ بورڈ آف ریونیو کے ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن (LU) محسن علی شاہ نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے 89/2011 کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے محکمہ انڈسریز اینڈ کامرس کے ملازم سندر کمار کو اسٹاف افسر مقرر کر رکھا ہے ۔
محکمہ انڈسٹریز کے گریڈ 17 کے ڈپٹی ڈائریکٹر سندر کمار نے 17 دسمبر 2021 کو اپنے اصلی ڈیپارٹمنٹ سندھ سمال انڈسٹریز کارپوریشن سے اپنا تبادلہ غیر قانونی طور پر محکمہ بورڈ آف ریونیو میں ڈیپوٹیشن پر کرایا تھا ۔ جس کے بعد وہ ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن کے اسٹاف افسر تعینات ہو گئے ۔ سندر کمار نے 3 فروری 2023 کو اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے سیکرٹری سروسز سے اپنی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی میں ایک سال کا اضافہ بھی کرایا ہے ۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 12 جون 2013 ، 5 جنوری 2015 اور 13 جنوری 2016 کو سی آر 89/2011 اور سول ریونیو پٹیشن نمبر 193/2013 کے تحت واضح حکم دیا تھا کہ کوئی بھی افسر کسی دوسرے محکمہ میں ڈیپوٹیشن پر تعیناتی نہیں کرا سکتا ۔
حیران کن امر یہ ہے کہ 28 فروری 2023 کو ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن نے ایک خط سیکرٹری ریونیو کو لکھا کہ سندر کمار کی سروس مزید محکمہ کو درکار نہیں ہے ۔ لیکن حیران کن طور پر ممبر ایل یو نے اپنے ہی لیٹر کو 3 روز بعد یعنی یکم مارچ 2023 کو واپس لے لیا تھا ۔
حیران کن طور نگران وزیر انڈسٹریز اینڈ کامرس یونس ڈھاگہ نے محکمہ ریونیو سے تمام افسران کو ٹرانسفر کر دیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ سسٹم کی جڑیں ریونیو بورڈ سے ختم کر دی گئی ہیں تاہم اب بھی سسٹم کا مضبوط کردار سندر کمار کی شکل میں اب بھی بورڈ آف ریونیو میں موجود ہے ۔ ادھر محکمے کے افسران و ملازمین نے وزیر انڈسٹریز اینڈ کامرس سے اپیل کی ہے کہ سندر کمار کی ایکسٹیشن کا نوٹی فکیشن منسوخ کر کے اس کو دوبارہ اپنے اصلی ڈیپارٹمنٹ میں بھیجا جائے ۔
سندر کمار کو واپس اپنے محکمے میں بھیجنے کے لئے وزیر محکمہ بورڈ آف ریونیو یونس ڈھاگہ سے رابطہ کیا گیا تاہم ان سے رابطہ نہیں ہو سکا ۔ البتہ ان کو موقف کیلئے میسج بھیج دیا گیا تھا ۔ سیکرٹری ریونیو ڈاکٹر ایم بی داریجو سے موقف کیلئے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا ۔ اس حوالے سے ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن اسداللہ ابڑو سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا مجھے آج پہلا دن ہے ، میں نے تفصیلات منگوائی ہیں ، تاہم اگر کوئی غیر قانونی بندہ ہوا تو اس کو اصل محکمے میں رپورٹ کرائیں گے ۔