جمعہ, نومبر 22, 2024

کراچی جرگہ: دو بھائیوں کے قتل پر فریقین میں صلح، ورثاء نے قاتلوں کو معاف کر دیا

مورخہ 24 اکتوبر 2024ء کو جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی میں ایک اہم جرگہ کا انعقاد ہوا جس میں اتحاد ٹاؤن، کراچی سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان بھائیوں، فاروق اور حسین کے قتل کے معاملے پر صلح کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ 14 جنوری 2024ء کو پیش آیا تھا، جس میں مردان کے علاقے بابوزئی سے تعلق رکھنے والے فاروق اور حسین کو جھگڑے کے دوران قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد علاقے کے لوگوں نے احتجاج کیا تھا اور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے قاتلوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔ جس کے نتیجے میں دو ملزمان، منصور اور شفیع کو گرفتار کیا گیا جبکہ دیگر دو ملزمان، علی زمان اور عمران، تاحال مفرور ہیں۔

قاتلین کے ورثاء نے صلح کی درخواست کی جس پر مولانا حماد اللہ شاہ اور مولانا اعجاز محسود نے معروف دینی شخصیت مولانا امداداللہ یوسف زئی سے ثالثی کی درخواست کی۔ مولانا امداداللہ نے ثالث کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے شاہی سید اور دیگر حضرات کو فریقین کے درمیان صلح کے لیے شامل کیا۔ متعدد نشستوں کے بعد فریقین ثالث کمیٹی کے فیصلے پر متفق ہوگئے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جرگے کے تحت کیے گئے اس معاہدے کو عدالت میں قانونی کارروائی کے دوران پیش کیا جائے گا۔

حتمی جرگے کی نشست آج جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت مولانا امداداللہ یوسف زئی نے کی۔ اس میں مقتولین کے ورثاء، قاتلین کے اہل خانہ، اور وکلاء نے شرکت کی۔ اس موقع پر فریق دوم (قاتلین) نے قرآن مجید کی قسم کھا کر معافی طلب کی، اور مقتولین کے ورثاء نے اللہ کی رضا کی خاطر انہیں معاف کر دیا۔

جرگے میں شاہی سید، مولانا طلحہ رحمانی، اور دیگر اہم شخصیات موجود تھیں، جنہوں نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا اور ثالث کمیٹی کے سربراہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ جرگہ کے اختتام پر مولانا امداداللہ یوسف زئی نے دعا کی اور اعلان کیا کہ فریقین کے وکلاء عدالت میں اس صلح نامے کی بنیاد پر قانونی کارروائی جلد مکمل کریں گے۔

عظمت خان
عظمت خانhttps://www.azmatnama.com/
عظمت خان ، کراچی بیسڈ صحافی ہیں ، 2 کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی یونیورسٹی میں ابلاغ عامہ میں ایم فل کے طالب علم ہیں ۔ گزشتہ 12 برس سے رپورٹنگ کر رہے ہیں ۔ ان کی رپورٹنگ فیلڈ میں تعلیم و صحت ، لیبر ، انسانی حقوق ، اسلامی جماعتوں سمیت RTI سے معلومات تک رسائی جیسی اہم ذمہ داریاں شامل ہیں ۔ 10 برس تک روزنامہ امت میں رپورٹنگ کرنے کے بعد اب ڈیجیٹیل سے جرنلزم کر رہے ہیں
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں