جامعہ کراچی : ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر محمد عرفان کی جانب سے وائس چانسلر سیکرٹریٹ میں ایک درخواست جمع کرائی گئی ہے جس میں HEJ/ ICCBS سینٹر میں ڈائریکٹر کی تقرر میں جامعہ ایکٹ کوڈ کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی گئی ہے ۔
درخواست میں وائس چانسلر کو لکھا گیا ہے کہ جامعہ کے ICCBS سینٹر میں 2 ستمبر کو بورڈ کی میٹنگ سے حاضر سروس ڈائریکٹر کو کارروائی سے منہا کر کے ڈاِئریکٹر کے تقرر کے لئے اشتہار جاری کیا گیا تھا ۔ جب کہ اس کارروائی کی روداد بھی ایک ریٹائرڈ شخص ڈاکٹر عطاء الرحمن جو ادارے سے پنشن بھی لے رہا ہے اور بورڈ کا ممبر بھی ہے نے لکھی جبکہ ان کا استحقاق ہی نہیں کہ وہ بورڈ میں شامل ہوں ۔
درخواست میں مذید کہا گیا ہے کہ کسی حکومتی ادارے نے انہیں اس بورڈ کا ممبر بننے کے لئے کوئی منظوری تک نہ دی ہے۔ یہ صریحاً جامعہ کے ایکٹ کوڈ کی خلاف ورزی ہے جب کہ دوسری جانب انسٹی ٹیوف آف سسٹین ایبل ہیلو فائٹ جو بھی جامعہ کوڈ سیکشن ٢٨ (١) (g) کے تحت ہی بنایا گیا وہاں ٣٠ اگست منعقدہ سنڈیکیٹ میں ڈائریکٹر کا تقرر کیا جاتا ہے۔
ادارے میں سابقہ دو ڈائریکٹر جن کی سربراہی کی مدت چالیس سال بنتی ہے ان کی تعیناتی بغیر کسی اشتہار کے ہوئی۔ اس لیئے ہمارے ملازمین میں شدید بے چینی ہائی جاتی ہے ریاست کے اندر ریاست کا تصّور جنم لے چکا ہے اور آئی سی سی بی ایس کے اساتذہ افسران و ملازمین اپنا جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے پر امن احتجاج کر رہے ہیں۔
درخواست میں مذید کہا گیا ہے کہ ہمارا آپ سے مطالبہ ہے کہ ایک جامعہ دو قانون پالیسی کو ترک کر کے جامعہ ایکٹ کوڈ کے مطابق تین سینئر پروفیسرز میں سے کسی ایک کو ڈائریکٹر تعینات کیا جائے ۔