کراچی ( گل محمد ماموند ) انٹیلیکچول پراپرٹی آرگنائزیشن (IPO) میں گریڈ 20 کی اسامی ڈائریکٹر رجسٹرار پر گریڈ 19 کے افسر محمد رفیق کی 2019 سے مسلسل تعیناتی کے حوالے سے سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔ ذرائع کے مطابق محمد رفیق اس وقت ہیڈ آفس کراچی میں ڈائریکٹر رجسٹرار کے طور پر تعینات ہیں، حالانکہ یہ اسامی گریڈ 20 کی منظور شدہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد رفیق نے اپنی تقرری کو مستقل کروانے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کی تھی، جس پر عدالت نے 2 ستمبر 2025 کو فیصلہ سناتے ہوئے وزارت کو ہدایت کی کہ اس اسامی پر گریڈ 20 کا باقاعدہ افسر تعینات کیا جائے اور ساتھ ہی محمد رفیق کو لازمی ٹریننگ کرنے کے احکامات بھی دیے۔
تاہم ذرائع کے مطابق عدالتی فیصلے کے باوجود متعلقہ وزارت نے محمد رفیق کو دوبارہ اسی اسامی پر کرنٹ چارج دے دیا، حالانکہ انہیں اس سے قبل بھی یہی چارج دیا جا چکا تھا۔ ادارے کے رولز کے مطابق کسی افسر کو دو مرتبہ سے زیادہ کرنٹ چارج نہیں دیا جا سکتا، مگر اس کے برعکس محمد رفیق کو 2019 سے مسلسل چارج دے کر قواعد کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
ادارے کے اندرونی حلقوں کا کہنا ہے کہ نہ صرف عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی بلکہ ادارے کے اپنے رولز کو بھی نظرانداز کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزارت میں متعدد اہل افسران اپنی پوسٹنگ کے لیے منتظر ہیں، تاہم ادارے کے بالا افسران مبینہ طور پر جان بوجھ کر انہیں تعینات نہیں کر رہے، جس سے شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔
ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ عدالتی فیصلے پر فوری عمل درآمد کرتے ہوئے اسامی پر گریڈ 20 کا مستقل افسر تعینات کیا جائے اور رولز کے مطابق تقرری کا عمل مکمل کیا جائے۔ اس معاملے پر وزارت یا IPO کے ترجمان کا مؤقف تاحال سامنے نہیں آیا۔
