کراچی : کراچی ریزیڈنٹس کمیٹی، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور ماحولیات کے ماہرین نے عوامی پارکوں کو تجارتی منصوبوں میں بدلنے کی حکومتی کوششوں پر شدید ردعمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ عمل نہ صرف شہر کی ماحولیاتی بقا کیلئے خطرہ ہے بلکہ شہریوں، خصوصاً خواتین، بچوں اور بزرگوں کی صحت اور ذہنی آسودگی پر بھی تباہ کن اثرات مرتب کرے گا۔
ان خیالات کا اظہار کراچی ریزیڈنٹس کمیٹی کے نمائندوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے سندھ حکومت، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ تمام عوامی پارکس کی نجکاری اور کمرشل سرگرمیوں کا سلسلہ فوری طور پر روکا جائے ۔ مقررین کے مطابق پارکس کو کاروباری مراکز میں بدلنے کی روش شہر کے ماحول، عوامی فلاح اور کمیونٹی سسٹم پر براہِ راست حملہ ہے۔ مقررین نے کہا کہ پارک ہماری سانسوں کی پناہ گاہ ہیں ، انہیں بیچا نہیں جا سکتا ہے۔
اس پریس کانفرنس میں مقررین نے کہا کہ کراچی میں مختلف علاقوں خصوصاً کلفٹن ، DHA، EIC ایریا اور کشمیر روڈ کے 13 سے زائد پارکس کو نجی کمپنیوں کے حوالے کر کے کمرشل زونز میں تبدیل کیا جا رہا ہے ، جو شہریوں کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔

شہریوں نے کہا کہ رات کے وقت شور، سیکیورٹی خدشات، غیر ضروری رش، اور کمیونٹی اسپیس کے خاتمے نے رہائشیوں میں شدید بے چینی پیدا کر دی ہے ۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ رجحان مستقبل میں کراچی کی آب و ہوا، شہری منصوبہ بندی، موسمیاتی نظام اور سبز مقامات کے تحفظ کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے ۔
مقررین نے واضح اعلان کیا کہ پارکس کی نجکاری شہریوں کی سانسوں پر قبضہ ہے۔ یہ عمل کراچی کی ماحولیاتی زندگی کو مفلوج کر دے گا۔ ہم کسی قیمت پر عوامی زمین پر کمرشل ہتھ ڈالی برداشت نہیں کریں گے۔ سندھ لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ تمام جاری و سابقہ کمرشل لیزز فوری منسوخ کی جائیں ۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ تمام عوامی پارکس سے کاروباری سرگرمیاں بند کرائی جائیں ، شہری مفاد کو ہر سطح پر ترجیح دی جائے ۔ سندھ انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی متاثرہ تمام پارکس کا ماحولیاتی اثرات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے۔ کمشنر کراچی و ڈپٹی کمشنر جنوبی کی طرف سے یہ یقینی بنایا جائے کہ پارکس عوام کیلئے محفوظ، کھلے اور قابلِ رسائی رہیں ۔
کراچی ریزیڈنٹس کمیٹی نے تمام شہریوں سے اپیل کی ہے کہ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے شہر کے سبز مقامات کے تحفظ کیلئے کھڑے ہوں۔ اگر آج خاموشی اختیار کی تو آئندہ نسلیں صرف پارکس کی تصاویر میں سبزہ دیکھیں گی ۔
