کراچی : قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی کی عدالت نے مال آف اسلام آباد جو کہ ایف سیون اسلام آباد میں واقع ہے ، کو 12 جون 2025 کو عارضی اور وقتی طور کو اٹیچ کر دیا تھا ۔
واضح رہے کہ کراچی کی احتساب عدالت میں بحریہ ٹاون کے مالک ملک ریاض حسین کے خلاف ایک ریفرنس دائر ہوا تھا ۔ جس میں نیب کے تفتیشی افسر نے ایک درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ملک ریاض اور اس سے وابستہ 13 افراد نے منی لانڈرنگ کی ہے اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت ایک درخواست دائر کر دی ۔
بحریہ ٹاؤن پرائیویٹ لیمیٹڈ اور اس کی زیلی کمپنیوں جس میں وکی ٹریڈنگ اور گائیڈ ٹریڈنگ شامل ہے انہوں نے مل کر منی لانڈرنگ کی ہے ۔ جس میں نیب کے تفتیشی افسران نے ان کو نوٹس بھیجے ہیں ۔ ان 13 میں سے کوئی بھی شامل تفتیش نہیں ہوا ہے ۔
قانون کے مطابق تین ماہ مکمل ہونے کے بعد عدالت پروویژنل اٹیچمنٹ کو مستقل اٹیچمنٹ میں بدل سکتی ہے اور اس کے بعد نیلامی کا عمل شروع ہو جاتا ہے ۔ واضح رہے کہ چند ہفتے قبل بحریہ ٹاؤن اسلام آباد کے اندر بحریہ ٹاؤن کا ایک فارم ہاؤس جس کو نیب نے دو ارب پانچ کروڑ روپے میں نیلام کیا ہے ۔ اب ذرائع یہ کہتے ہیں کہ اس نیلامی سے 26 ارب 46 کروڑ روپے سرکار کو ملیں گے ۔ اب چونکہ یہ معاملہ مستقل اٹیچمنٹ کی طرف جا رہا ہے اور اس کے بعد بظاہر یہ لگ رہا ہے کہ یہ معاملہ آنے والے دنوں میں مال آف اسلام آباد کو آکشن کیا جائے گا ۔
