پاکستان سے ایکوے ٹورئل کا فاصلہ براہ راست پرواز سے قریباً پانچ ہزار میل جانب مغرب ہے ۔
آمد ورفت ہوائی سفر سے ہوتی ہے۔
ایکوے ٹورئل کا وقت پاکستان سے 3 گھنٹے پیچھے ہے۔
پڑوسی ممالک میں گیبون، کیمرون اور نائیجیریا شامل ہیں۔
ایکوے ٹورئل کا رقبہ مینلینڈ ریوڈی منی اور پانچ جزیروں کا رقبہ ملا کر گیارہ ہزار مربع میل یا 28,000 کلومیٹر مربع بنتا ہے-
آبادی قریباً سوا انیس لاکھ ہے۔جس میں سے 88.7 فیصد عیسائی، 5 فیصد لادین، 4 فیصد مسلمان، 1.7 فیصد مقامی مذہب کے پیروکار اور 0.6 فیصد متفرق مذاہب کے ماننے والے ہیں۔
ہسپانوی،فرانسیسی اور پرتگالی سرکاری زبانیں ہیں جبکہ عربی زبان بھی بولی اور سمجھی جاتی ہے۔
آب و ہوا معتدل گرم ہے اور بارش تقریباً روزانہ ہوتی ہے ۔
کرنسی سی ایف اے فرانک ہے۔ سن 1995ء میں تیل نکلنے کے بعد ملک اچانک امیر شمار ہونے لگا گو کہ عوام آج تک نہایت غریب ہے۔ ایک فوجی جو 1979ء میں پہلے صدر کو جان سے مار کر تخت پر بیٹھ گیا تھا وہ اور اس کی اولاد وغیرہ آمدنی کھائے جاتے ہیں، یہ بات ہر زبان زدِ عام ہے۔ یہ پیراڈاکس آف پلینٹی تقریباً تمام افریقی حکومتوں کا مزاج ہے۔ غربت کے زیر اثر انسان فروشی آج بھی موجود ہے۔دنیا کے ہیومن ٹریفک پوائنٹس میں سے یہ ایک ہے، خاص کر بچے اور عورتیں ہر طرف یہاں سے اسمگل ہوتے ہیں۔
کتھولک پرتگیز نے پال گاسپل متعارف کیا ، ہسپانویوں نے اسے اور آگے بڑھایا۔اسلام دولتِ مرابطین کے زمانے میں مراکش سے کچھ لوگوں کے ذریعے یہاں آیا۔بعد میں نائیجیریا کے مسلمان تاجروں اور ملازموں نے بھی یہاں اسلام کے فروغ میں کردار ادا کیا۔
پرتگیز کا تسلط پندرویں صدی کے اواخر میں ہوا ۔ بارود کے زور پرانسان پکڑ پکڑ کر غلام بناتے اور اٹلانٹک کے پار بیچ دیتے۔سن 1777ء تک اسپین کی نیوی جوان ہوگئی تو اس منافع بخش تجارت کو پرتگیز سے چھین لیا۔ ان سے جان بمشکل 1968ء میں چھوٹی۔ پہلا صدر ڈکٹیٹر تھا اور کسی قاعدے قانون کو نہیں مانتا تھا، قتل کرنا اور جیل بھیجنا اسکا عام معمول تھا ۔ اور اس نے یہ اعلان کر رکھا تھا کہ میں تاحیات صدر ہوں۔ سال 1979ء میں اس کے بھتیجے نے بغاوت کی اور اسکو قتل کر ڈالا۔پس آج تک وہ ہی ڈکٹیٹر اور صدر ہے۔ سال 1996ء میں ایک نیا تیل کا زخیرہ تحتِ آب دریافت ہو گیا جس کو دن رات ہالینڈ کی شیل کمپنی استعمال کرتی ہے ۔