مدارس دینیہ کی آزادی و خود مختاری کا تحفظ: وقت کی اہم ضرورت
دینی مدارس اسلام کے قلعے اور دین کے تحفظ کا ذریعہ ہیں، جن کی آزادی اور خود مختاری ہر حال میں ضروری ہے۔ لیکن حالیہ دنوں میں دینی مدارس کو وزارتِ تعلیم کے تحت لانے کی باتیں زور پکڑ رہی ہیں، جو ان اداروں کی خود مختاری پر سنگین حملہ ہے۔ یہ عمل ان مدارس کی روح اور مقصدیت کو ختم کرنے کے مترادف ہوگا۔
تاریخی شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ جہاں بھی دینی مدارس کو حکومتی کنٹرول میں لایا گیا، وہاں ان کی اصل شناخت کو ختم کر دیا گیا۔ شام، مصر، سعودی عرب، اور عراق جیسے ممالک میں دینی مدارس کے زوال کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ اگر پاکستان میں بھی ایسا ہوا تو یہ نہ صرف دینی اداروں بلکہ دین کے مستقبل کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
سازشوں کا پروپیگنڈا
مدارس کو وزارتِ تعلیم کے ماتحت کرنے کے لیے دو بڑے پروپیگنڈے کیے جا رہے ہیں:
- یہ تعلیمی ادارے ہیں، انہیں وزارتِ تعلیم کے تحت ہونا چاہیے۔
یہ سازشی بیانیہ مدارس کی آزادی کو ختم کرنے کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔ - مدارس میں عصری علوم کی شمولیت۔
یہ پروپیگنڈا دینی اداروں کی خالص دینی شناخت کو کمزور کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے تاکہ یہ مدارس جدید دنیا کے عہدوں کے لیے افراد تیار کریں اور ان کا دینی کردار ختم ہو جائے۔
دینی مدارس کی تاریخ اور ان کی اہمیت
مدارس دینیہ ہمیشہ سے اسلام کی خدمت کے مراکز رہے ہیں۔ ہمارے اکابرین کا موقف رہا ہے کہ ان مدارس کو خالص دینی ادارے رہنے دیا جائے۔ عصری علوم کی اہمیت اپنی جگہ، لیکن دینی مدارس کا بنیادی مقصد دین کا تحفظ ہے۔ حکومتوں کے زیر انتظام آنے والے مدارس وقت کے ساتھ اپنے مقصد سے ہٹ جاتے ہیں۔
وفاق المدارس العربیہ کا مؤقف
وفاق المدارس العربیہ کے اکابرین نے ہمیشہ دینی مدارس کی آزادی کے حق میں جدوجہد کی ہے۔ ان کا حالیہ موقف مدارس کی خود مختاری کو برقرار رکھنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی تقی عثمانی صاحب نے اس مسئلے پر بہترین وضاحتی بیان دیا ہے، جسے تمام مسلمانوں کو سننا اور سمجھنا چاہیے۔
مطالبہ
ہم وزیراعظم پاکستان اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دینی مدارس کی آزادی اور خود مختاری کو برقرار رکھا جائے اور انہیں کسی بھی حکومتی مداخلت سے محفوظ رکھا جائے۔ عوام کو چاہیے کہ وہ وفاق المدارس العربیہ کے اکابرین کا ساتھ دیں اور اس سازش کو ناکام بنائیں۔
تحریر: مختار الدین کربوغہ شریف
تاریخ: ۱۸ دسمبر ۲۰۲۴
تحریک ایمان و تقویٰ، کربوغہ شریف