پیر, اکتوبر 7, 2024

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ڈائریکٹر ایڈمیشن کے پاس دہرا چارج

کراچی : جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے گزشتہ روز موقر جریدوں کے ذریعے فارم ڈی ، بی ایس این ، ڈی پی ٹی ، بی ایس پی ایچ ، بی ایس ایم ٹی میں داخلوں کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد پیر سے داخلے شروع کئے جانے تھے تاہم سہ پہر کو آن لائن پورٹل شروع کیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی جانب سے اتوار کو داخلوں کا اعلان کیا گیا تھا جس میں طلبہ کو دی گئی ہدایات کے مطابق پیر سے داخلوں کا اعلان کیا گیا تھا اور  داخلوں کی آخری تاریخ 6 دسمبر دی گئی ہے ، جس کے بعد بھی تاریخ بڑھائے جانے کا امکان ہے ۔

پیر کی صبح طلبہ کی جانب سے آن لائن پورٹل کے ذریعے فارم جمع کرانے کی کوشش کی گئی تاہم پورٹل پر سہولت میسر نہیں تھی جس کے بعد دو بجے کے قریب پورٹل پر آن لائن سہولت میسر ہوئی ہے ۔

ادھر معلوم ہوا ہے کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کی ڈائریکٹر ایڈمیشن فاطمہ عابد کے پاس یہ دوسرا چارج ہے ، جب کہ ان کا اصل ڈیپارٹمنٹ فزیالوجی ہے ، جہاں وہ اسسٹنٹ پروفیسر ہیں ۔ جن کو سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طارق رفیع نے گریڈ 18 کی اسسٹنٹ پروفیسر فاطمہ عابد کو گریڈ 19 پر ایڈیشنل ڈائریکٹر ایڈمیشن تعینات کیا تھا ۔ جس کے بعد سابق ڈائریکٹر ایڈمیشن کے جانے کے بعد انہیں ڈائریکٹر ایڈمیشن بنا دیا تھا ۔ جس کے بعد وہ فاطمہ عابد ہی ڈائریکٹر ایڈمیشن ہیں ۔

اب موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر امجد سراج میمن کے دور میں خالی اسامیوں کیلئے دیئے گئے اشتہار میں آنے والی درخواستوں میں ڈائریکٹر ایڈمیشن کیلئے کوئی بھی امیدوار اس پوسٹ کیلئے پورا نہیں اتر سکا ۔ حتی کے فاطمہ عابد خود بھی ڈائریکٹر ایڈمیشن کی امیدوار تھیں ، جن کو سلیکشن بورڈ میں انٹرویو کیلئے مدعو ہی نہیں کیا گیا کیوں کہ وہ بھی اس اسامی کی شرائط پوری نہیں کر سکیں ۔جس کی وجہ سے پابندی ختم ہونے کے بعد مذکورہ اسامی دوبارہ مشتہر کئے جانے کا امکان ہے ۔

اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ فاطمہ عابد جس سیٹ پر بیٹھی ہیں وہ اس سیٹ کے مطابق اہلیت ہی نہیں رکھتی ہیں جب کہ اس اسامی پر اپلائی کرتے وقت ان کا تجربہ بھی موجود تھا مگر وہ اہلیت ثابت کرنے میں یکسر ناکام رہی ہیں ۔

عظمت خان
عظمت خانhttps://www.azmatnama.com/
عظمت خان ، کراچی بیسڈ صحافی ہیں ، 2 کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی یونیورسٹی میں ابلاغ عامہ میں ایم فل کے طالب علم ہیں ۔ گزشتہ 12 برس سے رپورٹنگ کر رہے ہیں ۔ ان کی رپورٹنگ فیلڈ میں تعلیم و صحت ، لیبر ، انسانی حقوق ، اسلامی جماعتوں سمیت RTI سے معلومات تک رسائی جیسی اہم ذمہ داریاں شامل ہیں ۔ 10 برس تک روزنامہ امت میں رپورٹنگ کرنے کے بعد اب ڈیجیٹیل سے جرنلزم کر رہے ہیں
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں