کراچی: کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدارتی امیدوار منیر احمد ملک نے اپنا نامزدگی فارم جمع کروانے کے بعد اپنے حامیوں اور ساتھی وکلاء کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بار کے ممبران سے ملاقات کرتے ہوئے اپنے ویژن اور مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی اور انصاف کی بحالی اور وکلاء کی فلاح و بہبود کے لیے اپنے عزائم کا اظہار کیا۔
منیر احمد ملک نے کہا کہ کمرہ عدالت انصاف کا محور ہے، اور اس کی حرمت بحال کرنا ان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وکلاء کے پیشہ ورانہ حقوق کا تحفظ ہر قیمت پر کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ کورٹس میں سائلین کے لیے محفوظ اور پیشہ ورانہ ماحول فراہم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔
ملک نے کہا کہ سٹی کورٹ میں پیشہ ورانہ اور مثبت رویوں کو فروغ دینا نہ صرف انصاف کے معیار کو بہتر بنائے گا بلکہ وکلاء کو مزید روزگار کے مواقع بھی فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ طاقت اور اختیار کا صحیح استعمال ہونا چاہیے تاکہ مظلوموں کو انصاف مل سکے اور معاشرے میں انصاف کا نظام مضبوط ہو۔
منیر احمد ملک نے خواتین وکلاء اور سینئر وکلاء کے حقوق کے تحفظ پر خصوصی زور دیا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ خواتین وکلاء کے لیے پیشہ ورانہ ترقی کے مساوی مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ سینئر وکلاء کی خدمات کو سراہنے کے لیے خصوصی مراعات کا اعلان کیا جائے گا تاکہ ان کے تجربات سے نوجوان وکلاء مستفید ہو سکیں۔
منیر احمد ملک نے بار ممبران کے لیے میڈیکل سہولیات میں اضافے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کی صحت اور فلاح و بہبود کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے جائیں گے اور جدید طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت مند اور پرسکون ذہن ہی انصاف کے فروغ میں مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔
ملک نے 2025 کو "نوجوان وکلاء کا سال” قرار دیا اور ان کے حقوق کے تحفظ اور پیشہ ورانہ ترقی کے لیے خصوصی منصوبوں کا اعلان کیا۔ نوجوان وکلاء کے لیے پیشہ ورانہ تربیت اور بہتر مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ بار کے نظام میں مثبت تبدیلیاں لا سکیں۔
منیر احمد ملک نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ڈسٹرکٹ کورٹس اور سٹی کورٹ میں ہر قسم کے منفی رویوں کا خاتمہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء اور سائلین دونوں کے لیے محفوظ اور پیشہ ورانہ ماحول فراہم کیا جائے گا۔
منیر احمد ملک نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ کراچی بار کو ایک مثالی ادارہ بنانے کے لیے وکلاء کے اتحاد اور انصاف کے اصولوں پر عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حمایت کے ساتھ بار میں مثبت تبدیلیاں ممکن ہوں گی اور وہ کراچی بار کو انصاف کی مثال بنائیں گے۔