ٹیکسلا (سٹاف رپورٹر): ایڈیشنل سیشن جج نے تھانہ صدر واہ کینٹ کے مشہور قتل کیس میں نامزد ملزم امداد اللہ کو سزائے موت اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم دیا ہے۔ اس کیس میں ملزم امداد اللہ ولد ابراھیم خان، سکنہ زنگی محلہ پشاور پر اپنی بیوی فاطمہ بی بی کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا الزام تھا۔ مقتولہ کے بھائی زرشاد خان نے تھانہ صدر واہ میں ایف آئی آر نمبر 263/2018 کے تحت مقدمہ درج کروایا تھا، جس میں ملزم پر 302 تعزیرات پاکستان کی دفعات کے تحت کارروائی کی گئی۔
ملزم کا ٹرائل مظفر نواز ملک ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا کی عدالت میں جاری رہا، جہاں مدعی کے وکیل طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ اور ان کی قانونی ٹیم (شاز علی خان ایڈووکیٹ، راؤ طالش بدر ایڈووکیٹ، خواجہ محمد رشید ایڈووکیٹ، ماہین فاطمہ ایڈووکیٹ، سید عمران شاہ ایڈووکیٹ اور سحرش چغتائی ایڈووکیٹ) نے مقدمے کی پیروی کی۔ اس دوران استغاثہ کی جانب سے متعدد شہادتیں پیش کی گئیں، جن کی روشنی میں وکیل طاہر محمود راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم نے نہایت بے دردی سے اپنی بیوی کی جان لی، اور اس قسم کے جرم پر کسی قسم کی رعایت نہیں ملنی چاہیے۔ انہوں نے ملزم کو سخت ترین سزا دینے کی درخواست کی، تاکہ معاشرے میں ایسے جرائم کے خلاف سبق آموز پیغام دیا جا سکے۔
استغاثہ نے اپنے دلائل اور پیش کردہ شواہد کے ذریعے ملزم کا جرم ثابت کیا، جس کے بعد ایڈیشنل سیشن جج مظفر نواز ملک نے وکیل طاہر محمود راجہ کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزم کو سزائے موت اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم جاری کیا۔