Home بلاگ آزاد کشمیر حکومت کا قیام

آزاد کشمیر حکومت کا قیام

53

24 اکتوبر 1947ء کو ہزاروں مسلح قبائلیوں نے کشمیر کے ڈوگرہ راجہ، مہاراجہ ہری سنگھ کے خلاف ایک جہاد کے تحت مظفرآباد تک رسائی حاصل کرلی اور وہاں آزاد کشمیر کی عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کردیا۔ یہ واقعہ کشمیر کی تاریخ میں ایک اہم موڑ تھا، جس نے ریاست جموں و کشمیر میں ڈوگرہ حکمرانوں کے خلاف ایک بڑی بغاوت کو جنم دیا۔

اس اعلان میں کہا گیا تھا کہ ’’چند ہفتے قبل، جموں و کشمیر کے عوام نے ڈوگرہ حکمرانوں کے ناقابل برداشت مظالم کے خاتمے اور ریاستی عوام کو خود مختار حکومت کا حق دلوانے کے لیے ایک عبوری آزاد حکومت قائم کی تھی۔ اب اس حکومت نے ریاست کے ایک بڑے حصے پر اپنی حکمرانی قائم کرلی ہے۔‘‘ اس نئی حکومت نے توقع ظاہر کی کہ ڈوگرہ حکومت کے ماتحت باقی ماندہ علاقوں کو بھی جلد آزاد کروایا جائے گا۔

ان حالات کے تناظر میں عبوری حکومت کی تنظیم نو کی گئی، اور پونچھ کے ایک معروف بیرسٹر ایٹ لا، سردار محمد ابراہیم خان کو اس عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ ان کی قیادت میں آزاد کشمیر حکومت نے اپنی حکمرانی کا آغاز کیا اور ڈوگرہ راج کے خلاف جدوجہد تیز کردی۔

یہ دن ریاست جموں و کشمیر کے عوام کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جب پہلی بار ایک عبوری حکومت نے خود کو آزاد قرار دیا اور کشمیر کے مستقبل کے لیے ایک نئے دور کا آغاز کیا۔ اس جدوجہد کا مقصد ریاستی عوام کو خود مختاری دلانا اور ڈوگرہ حکمرانوں کے ظلم و ستم سے نجات دلانا تھا۔