کراچی: متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے جید علماء و مشائخ، بشمول مرکزی قائدین علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا محمد امین انصاری، علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، علامہ محمد حسین مسعودی، اور دیگر نے حماس کے نئے سربراہ یحیٰ سنوار اور ان کے ساتھیوں کی اسرائیلی جارحیت میں المناک شہادت پر گہرے رنج و غم اور دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ علماء کا کہنا تھا کہ یحیٰ سنوار کی شہادت مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی اور بے حسی کا نتیجہ ہے، اور یہ فلسطینی مظلوموں کی قربانیوں کا خون بہنے کی ایک اور قسط ہے۔
علماء نے کہا کہ حماس و حزب اللہ کے قائدین اور مقاومتی مجاہدین نے مسلمانوں کے پہلے قبلہ بیت المقدس کی حفاظت اور آزادی کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ وہ اپنے رب اللہ، رسول ﷺ، اہل بیت اطہار، اور اصحاب رسول ﷺ کی بارگاہ میں کامیاب و سرخرو ہوکر جنت کے حقدار بن چکے ہیں، جب کہ فلسطینی مظلوموں کا ساتھ نہ دینے والے اللہ کے غیض و غضب اور عذاب کے مستحق قرار پائیں گے۔ علماء نے یہ بھی کہا کہ شہدائے القدس کی قربانیوں نے بدر، اُحد، حنین، خندق اور کربلا کی یادیں تازہ کر دی ہیں۔
علماء نے اسرائیل کی جانب سے حماس اور حزب اللہ کے مجاہدین کو شیعہ یا سنی نہیں بلکہ مسلمان مجاہد سمجھ کر شہید کرنے کی حقیقت پر زور دیا اور کہا کہ فرقہ وارانہ تفریق کی سازشیں اسرائیلی عزائم کو مزید تقویت دے رہی ہیں، جو مسلمانوں کے لیے تباہ کن ہیں۔ اس موقع پر متحدہ علماء محاذ نے مسلم اُمہ اور حکمرانوں سے اپیل کی کہ وہ فلسطین کی آزادی کے لیے متحد ہو جائیں اور صیہونی سازشوں کا مقابلہ کریں۔
اس موقع پر محاذ کے قائدین علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا محمد امین انصاری، علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، علامہ محمد حسین مسعودی، پروفیسر ڈاکٹر سید شمیل احمد قادری حنبلی، شیخ الحدیث مفتی محمد دائود، مفتی عبدالغفور اشرفی، علامہ عبدالماجد فاروقی، مفتی وجیہہ الدین، علامہ حسن شریفی، علامہ زاہد حسین ہاشمی مشہدی، اور علامہ مرتضیٰ خان رحمانی ودیگر نے اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی اور فلسطینی عوام کے حق میں اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔