بیروت: اسرائیل نے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنانے کے بعد اب لبنان کا رخ کر لیا ہے ، گزشتہ دو ہفتوں سے جاری حملوں میں اب شدت اختیار کر لی ہے ۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق آج شام کو دارالحکومت بیروت پر ہونے والے حملوں میں کم از کم 18 افراد شہید جبکہ 92 زخمی ہوئے ہیں ،اسرائیل کی جانب سے گزشتہ دو ہفتوں سے زیادہ عرصے سے جنوبی بیروت کے مضافاتی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن ان میں سے کوئی بھی شہری علاقوں میں نہیں تھا لیکن اب پہلی بار اسرائیل نے ڈائریکٹ لبنان کے دارالحکومت بیروت کو نشانہ بنایا ہے۔ لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے) نے کہا کہ حملے نیویری اور بستا کے گنجان آباد محلوں کو مارے گئے،”بیروت میں پہلے حملے میں نیویری کے علاقے میں آٹھ منزلہ عمارت کی تیسری منزل کو نشانہ بنایا گیا”، اور دوسرے حملے میں "البستہ الفوقا میں ایک چار منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا گیا، جو مکمل طور پر منہدم ہو گئی،بستہ کے علاقے میں ہڑتال کے مقام پر اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے بتایا کہ دو پرانی عمارتیں منہدم ہوگئیں، جب کہ آس پاس کے گھروں کی کھڑکیوں کے شیشے دھماکے سے اڑ گئے۔ شہری دفاع کے ارکان اور مقامی رہائشی ملبے کے پہاڑ سے بچ جانے والوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے تھے، ان میں سے کچھ کو اسٹریچر پر لے جایا گیا،فائر فائٹرز نیویری کے علاقے میں ایک "رہائشی عمارت” میں آگ بجھانے کے لیے کام کر رہے تھے، جہاں رہائشیوں کو سیڑھی کا استعمال کرتے ہوئے بالائی منزلوں سے باہر نکالا جا رہا تھا،اس ماہ کے شروع میں اسرائیل نے بیروت میں ایک مہلک ہوائی حملہ کیا، جس میں حزب اللہ کے زیر انتظام ایمرجنسی سروسز ریسکیو سہولت کو نشانہ بنایا گیا، جس میں سات کارکن شہید ہوئے تھے ۔