کراچی (اسٹاف رپورٹ): ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج VIIویسٹ کراچی نے معروف صحابی سید محمد اسلم شاہ کو باعزت بری کر دیا۔ مومن آباد تھانے میں درج ایک جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آر نمبر 403/2024بجرم زیر دفعہ25-DT/A-190 324/34 میں مدعی کو مقدمہ صدام علی نے موقف اختیار کیا تھا کہ مورخہ13-08-2024 کی شام جب وہ داؤ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین عاصم اور رجسٹرار سمیت دیگر حکام کے ساتھ 14 اگست کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب کا جائزہ لے کر گورنمنٹ گرلز کالج اورنگی ٹاؤن سے واپسی لوٹ رہی تھی کہ ایک نامعلوم مصلح شخص نے ان پر فائرنگ کر دی تاہم سیکیورٹی گارڈ کی جوابی فائرنگ سے محفوظ رہیں تفشیشی افیسر اورنگزیب نے نہ صرف متعدد افراد کو شامل تفتیش کیا بلکہ معروف صحافی سید محمد اسلم شاہ کو نوٹس بذریعہ 160 جاری کرتے ہوئے تھانہ مومن آباد تھانے طلب کیا جس پر اپنے وکیل بیرسٹر سید جعفر عباس جعفری کی وساطت سے مذکورہ صحافی نے ضمانت قبل عرض گرفتاری کی درخواست دائر کی جس پر مورخہ 27-09-2024 کو مذکورہ عدالت میں نہ صرف درخواست گزارکی ضمانت کی درخواست منظور کی بلکہ پولیس رپورٹ کے ذریعے دفعہ173سی آر پی سی کے تحت متعلق عدالت سے مذکورہ سینیئر صحافی کو مدعی اور ان کے وکلا کی جانب سے صحافی کے کسی بھی طرح مقدمے سے تعلق نہ ہونے اور پولیس و دیگر ایجنسیز کی جانب سے زبردستی مقدمے میں ملوث کرنے کی سازش کو مسترد کرتے ہوئے باعزت بری کر دیا واضح رہے کہ اس حوالے سے ASP سعد بن عبید سمیت ضلع ویسٹ کے متعددپولیس افسران کے خلاف باقاعدہ وسیع پیمانے پر تحقیقات اور ان کی معطلی و تبادوں کا سلسلہ جاری ہو گیا ہے ذرائع نے مذکورہ تفصیلات کی تصدیق کرتے ہوئے تفتیش پرازی کیویشن کے لیے خدشات کا اظہارکیا ہے