جمعرات, جون 26, 2025

فیصل مسجد میں پہلی نمازِ جمعہ کی تاریخی ادائیگی — ایک روحانی سنگ میل

اسلام آباد (16 مئی 1980ء) — آج کا دن پاکستان کی مذہبی اور ثقافتی تاریخ میں ایک یادگار دن کی حیثیت اختیار کر گیا، جب اسلام آباد کی پہچان اور روحانیت کا مظہر "شاہ فیصل مسجد” میں پہلی مرتبہ نماز جمعہ ادا کی گئی۔ یہ روح پرور لمحہ یکم رجب المرجب 1400 ہجری کو پیش آیا، جب مسجد ابھی زیرِ تعمیر تھی مگر ایمان و اتحاد کا مظاہرہ مکمل تھا۔

نماز جمعہ کی امامت رابطہ عالم اسلام کے سیکرٹری جنرل شیخ محمد علی الحرکان نے کی۔ اس موقع پر صدرِ پاکستان جنرل محمد ضیاء الحق، اسلامی وزرائے خارجہ کانفرنس کے معزز شرکاء، سفارت کار، اور ہزاروں افراد شریک ہوئے۔

فیصل مسجد کی بنیاد سعودی فرمانروا شاہ فیصل بن عبدالعزیز کے 1966ء کے دورۂ پاکستان میں رکھّی گئی۔ 1969ء میں ایک بین الاقوامی فنِ تعمیراتی مقابلے میں ترکی کے معمار ویدت دالوکے کا ڈیزائن منتخب کیا گیا۔ اس وقت کچھ لوگوں نے روایتی گنبد و محراب سے ہٹ کر دیے گئے خیمہ نما ڈیزائن پر تنقید کی، مگر مارگلہ کی پہاڑیوں کے دامن میں یہ شاہکار جیسے جیسے اُبھرتا گیا، ناقدین کی زبانیں خاموش ہو گئیں۔

1976ء میں سعودی حکومت کی مالی معاونت سے تعمیر کا آغاز ہوا، جس پر تقریباً 10 لاکھ سعودی ریال (یعنی 1.2 کروڑ امریکی ڈالر) لاگت آئی۔ 1986ء میں مسجد کی تعمیر مکمل ہوئی۔ مسجد کی حدود میں بعد ازاں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔

فیصل مسجد کا رقبہ 5000 مربع میٹر ہے اور یہ بیک وقت تین لاکھ نمازیوں کی گنجائش رکھتی ہے۔ یہ نہ صرف برصغیر بلکہ پوری مسلم دنیا کی بڑی مساجد میں شامل ہے۔ مسجد کا طرزِ تعمیر جدید مگر عربی، ترکی اور جنوبی ایشیائی فنون کا حسین امتزاج ہے۔ اس کا مرکزی ڈھانچہ ایک خیمہ نما ہے جسے چار بلند و باریک مینار سہارا دیتے ہیں، جن کی ساخت ترک طرزِ تعمیر کی عکاس ہے۔

مسجد کے اندر نصب برقی فانوس اور پاکستانی خطاط صادقین کی خطاطی اس عمارت کو روحانیت اور فن کی انتہا پر پہنچا دیتی ہے۔ دیواروں پر قرآنی آیات کی پچی کاری میں خط کوفی استعمال ہوا ہے، جو مغربی دیوار سے شروع ہوتی ہے۔

یہ عظیم مسجد اسلام آباد کے آخری سرے پر، مارگلہ کی پہاڑیوں کے دامن میں واقع ہے۔ شاہراہِ اسلام آباد کا اختتام اسی مسجد پر ہوتا ہے، جو اب صرف عبادت گاہ نہیں بلکہ اسلام آباد کی سب سے اہم علامت، پہچان اور سیاحتی مقام بھی بن چکی ہے۔

16 مئی 1980ء کو فیصل مسجد میں پہلی نماز جمعہ کی ادائیگی ایک تاریخی، روحانی اور قومی اہمیت کا لمحہ ہے۔ یہ دن نہ صرف ایک مذہبی روایت کے آغاز کی یادگار ہے بلکہ ایک ایسی مسجد کے قیام کی علامت بھی، جو اتحادِ امت، اسلامی ثقافت، اور تعمیراتی فنون کا عظیم شاہکار ہے۔

عثمان ایوب
عثمان ایوبhttps://alert.com.pk
عثمان ایوب ایک تجربہ کار صحافی، اینکر اور لیکچرر ہیں جن کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔ وہ مختلف قومی و بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ منسلک رہ چکے ہیں جن میں تہذیب ٹی وی، الرٹ، زاجل نیوز (دبئی) اور دی پاکستان گزٹ شامل ہیں۔ عثمان ایوب نہ صرف رپورٹر، اینکر اور نیوز ایڈیٹر کے طور پر کام کر چکے ہیں بلکہ انھیں مذہبی پروگرامز کی میزبانی، بلاگز اور آرٹیکلز لکھنے میں بھی مہارت حاصل ہے۔ عثمان اس وقت یونیورسٹی آف لاہور کے اکیڈمی آف لینگوئجز اینڈ پروفیشنل ڈیولپمنٹ میں بطور لیکچرر عربی زبان کی تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ان کی تعلیمی قابلیت میں اسلامک میڈیا اور دعوت میں بیچلرز، اور عربی زبان میں ڈپلومہ شامل ہے۔ صحافت کے ساتھ ساتھ عثمان ایوب نے سماجی اور رفاہی اداروں میں بطور میڈیا آرگنائزر اور والنٹیئر بھی اپنی خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان کی مہارتوں میں رپورٹنگ، تحقیق، مواد نویسی، ویڈیو ایڈیٹنگ، ٹیم مینجمنٹ، اور کمیونیکیشن اسکلز شامل ہیں۔
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں