انتہائی باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ریجنل ہیڈ عبدالحمید پنہور کے پاس فیلڈ کا بھی اضافی چارج ہے ۔ اس مقصد کے لئے اس نے ایک جعلی Out Ward رجسٹر رکھا ہوا ہے ۔ جس پر نمبر لگا کر وہ Employers کو پھانسنے کے لئے مختلف نوٹس بھیجتا ہے ۔ نوٹس ملنے پر جب Employer خوفزدہ ہوکر ریجنل آفس آتا ہے تو عبدالحمید پنہور ان کو EOBI قانون کے نام پر بھاری جرمانوں اور ان کے بزنس کو سیل کرنے کے نام پر ڈراتا ہے ۔
اگر وہ Employer کنٹری بیوشن کا نادہندہ ہے تو عبدالحمید پنہور نوٹس میں IPs کا اضافہ کرکے اس پر 50 فیصد لیٹ فیس لگا دیتا ہے۔ یہ صورت حال دیکھ کر Employer مجبور ہوکر پنہور کی منتیں کرتا ہے اور اس سے جوڑ توڑ کی کوشش کرتا ہے ۔
پھر عبدالحمید پنہور اس خوفزدہ Employer سے منہ مانگی رشوت لے کر اسے IPs کی تعداد کم کرکے لیٹ فیس کے بغیر PR-03 بناکر دیتا ہے ۔
بدعنوان ریجنل ہیڈ حیدرآباد عبدالحمید پنہور غیر رجسٹرڈ اداروں ساتھ بھی یہی طریقہ واردات استعمال کرتا ہے ۔
سابقہ ریجنل ہیڈ حیدرآباد غلام عابد مری کے دور میں عبدالحمید پنہور نے ڈپٹی ریجنل ہیڈ حیدرآباد کی حیثیت سے حیدرآباد شہر کے ایک بڑے کاروباری ادارہ فضل سنز کی رجسٹریشن کے لئے اپنے جعلی رجسٹر کے ذریعہ نمبر لگا کر اسے نوٹس بھیجا تھا ۔ جب اس کا منیجر یونس کالا ریجنل آفس آیا تو عبدالحمید پنہور نے اس سے ڈرا دھمکا کر 800000 روپے اینٹھ لئے تھے اور اس کے بعد نوٹس واپس لے لیا تھا ۔جس کی وجہ سے آج تک یہ ادارہ EOBI میں غیر رجسٹرڈ ہے ۔
ریجنل آفس حیدرآباد میں ایسی کرپشن کئی مثالیں موجود ہیں ۔
کول مائن کا علاقہ بھی ریجنل آفس حیدرآباد کے دائرہ اختیار میں آتا ہے ۔ ریجنل ہیڈ نے وہاں کی پنشن کا ریٹ 300000 روپے مقرر کیا ہوا ہے ۔ عبدالحمید پنہور کا طریقہ واردات یہ ہے کہ وہ پہلے پنشن کیس ریجیکٹ کردیتا ہے اور پھر مزدور کی مجبوری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس سے 10000 روپے فیس لے کر اس کی پنشن کے لئے پٹیشن بھی بناکر دیتا ہے ۔
اس کے علاوہ ریجنل ہیڈ عبدالحمید پنہور پورے ریجنل آفس سے منتھلی بھی وصول کرتا ہے ۔
ریجنل ہیڈ عبدالحمید پنہور کی سرپرستی میں یہ مکروہ دھندہ ریجنل آفس حیدرآباد میں رات گئے تک جاری رہتا ہے ۔
ایک دور میں عبدالحمید پنہور کے پاس میر واحد تالپور ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز کا کمپیوٹر پاس ورڈ بھی ہوا کرتا تھا اور پنہور نے اس کے پاس ورڈ کا غیر قانونی طور پر استعمال کرتے ہوئے کئی Employers کو بھاری مالیت کے VR-007 اور VR-008 نوٹس جاری کئے تھے۔ جس کی خبر میر واحد تالپور کو بعد میں ہوئی تھی ۔ اس طرح عبدالحمید پنہور نے انتہائی چالاکی سے میر واحد تالپور کے حصہ کا سارا مال ہڑپ کر لیا تھا۔
عبدالحمید پنہور ڈی رجسٹرڈ یونٹوں کا سروس سرٹیفکیٹ پنشن پٹیشن کے ساتھ لگا کر لاکھوں روپے کے عوض جعلی پنشن بھی جاری کرنے میں ملوث ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریجنل آفس حیدرآباد کے دیگر بدعنوان فیلڈ افسران بھی سر سے پاؤں تک کرپشن کے ناپاک دھندے میں ملوث ہیں ۔
کہاں تک سنو گے کہاں تک سناؤں!