جمعہ, نومبر 22, 2024

غامدی صاحب اور خانقاہ

تحریر: ڈاکٹر زاہد مغل

غامدی صاحب کے ادارے “المورد” کے تحت “خانقاہ” قائم ہوئی ہے جسے لے کر ان پر نقد ہورہا ہے کہ ساری عمر جس تصوف پر نقد کرتے رہے آخر میں اسی کے ادارے کو لے لیا۔ اس بابت پہلے بھی عرض کیا تھا کہ یہ ان کا تصاد نہیں ہے، اپنے تئیں وہ ہمارے اھل حدیث حضرات، مولانا مودودی اور شیخ ابن تیمیہ وغیرہ کے موقف پر ہیں جن کا کہنا ہے کہ “اصلی تصوف” اصلاح نفس و احسان وغیرہ سے عبارت ہے اور یہ ان لوگوں کے مفروضے میں حضرت سہل تستری (243 ھ)، حضرت جنید بغدادی (م 298 ھ) جیسے اسلاف کا تصوف تھا جس میں فلسفے کی امیزش نہ تھی، پھر ان کے الزام کے مطابق امام غزالی (م 505 ھ)، شیخ مقتول سھروردی (م 594 ھ) اور شیخ ابن عربی (م 638 ھ) وغیرہ نے اس میں یونانی اور ھندو اور نجانے کون کونسی تعلیمات کے تحت فلسفے کو شامل کیا جس سے دین کا حلیہ بگڑ گیا اور تصوف شرک و بدعات کی آماجگاہ بن گیا جسے مجدد الف ثانی (م 1033 ھ) اور شاہ ولی الله (م 1174 ھ) سمیت کوئی ان سے پاک نہ کرسکا۔ لہذا یہ لوگ اپنے خیال کے مطابق تصوف کی اصلاح کے مدعی ہیں اور اس اصلاح کا مطلب ان کے نزدیک یہ ہے کہ نظری تصوف (جسے عرفانی نظریہ کہا جاتا ہے) کو چھوڑ کر “صرف قرآن و سنت” (کی ان کی بیان کردہ محدود تشریح) کی روشنی میں اصلاح نفس کی تربیت کی کوشش کی جائے، یوں گویا ایک اصلی تصوف کی بازیافت ہوگی جو “سلف” کا تصوف تھا۔ غامدی صاحب خانقاہ کے ادارے کو اسی نظرئیے کے تحت دیکھتے ہیں۔

ہماری رائے میں اس پر اصل اعتراض یہ ہے کہ “تصوف بدون نظری تصوف” ایسے ہی ہے جیسے فقہ بدون اصول فقہ، جس طرح اصول کے بغیر فقہ لیبارٹری میں تیار کردہ فروٹ کی مانند ہے یہی حال ایسے تصوف کا ہے۔ ایسی کاوشیں ہماری نظر میں کوئی سنجیدہ و گہری علمی چیز نہیں (نوٹ: ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ یہ نیکی کا کام نہیں)۔ ہمارے ہاں جیسے عقیدے کی روایت کا علمی نظریہ کلام ہے، فقہ کے علمی نظرئیے کی تشریح اصول فقہ میں ہوئی اسی طرح انسانی وجدان، جذبات و اصلاح نفس کی حقیقت کے ساتھ ربط بیان کرنے والے نظرئیے کو “نظریہ عرفان” کہتے ہیں۔ ہر صوفی سلسلہ اس کے تحت باقاعدہ اھداف و اسباق کی صورت سالک کی تربیت کرتا ہے اس طرح کہ وہ اپنے رب کے اسماء کا فیض حاصل کرتا چلا جائے۔ اگر کسی کو لگتا ہے کہ مولانا اصلاحی صاحب کی کتاب “تزکیہ نفس” شیخ اکبر کی “فصوص” کی طرح حقیقت کی بابت بلند پرواز لوگوں کے لئے منازل کی نشاندہی کرنے والی بن سکتی ہے تو اس پر کیا تبصرہ کیا جائے۔

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسکhttps://alert.com.pk/
Alert News Network Your Voice, Our News "Alert News Network (ANN) is your reliable source for comprehensive coverage of Pakistan's social issues, including education, local governance, and religious affairs. We bring the stories that matter to you the most."
متعلقہ خبریں

مقبول ترین

متعلقہ خبریں