Home بلاگ زلفوں کے سائے میں غلامی کا جشن

زلفوں کے سائے میں غلامی کا جشن

جب تاریخ لکھی جائے گی، تو شاید سن 2025ء کا یہ لمحہ "دنیا کی سب سے بڑی بے غیرتی” کے عنوان سے یاد رکھا جائے گا۔
جب ایک کٹر عیسائی،جس کے ہاتھوں پر ہزاروں مسلمانوں کا خون ہے ،اسلام دشمن شخص ڈونلڈ ٹرمپ متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر اُترا اور عرب دوشیزائیں، بال کھول کر، بدن کے خم دکھا کر، رقص و سرور کی محفل سجائےاس کا استقبال کر رہی تھیں۔
یہ وہی عرب تھےجن کے آباء نے غیرت کی قسمیں کھا کر بیٹیوں کو پردے میں رکھا،جو غیرت کی وجہ سے اونٹ پر بیٹی کو سوار کرنے کے بعد اس اونٹ کو ہی ذبح کر دیتے تھے تاکہ کوئی اور اس اونٹ پر سوار نہ ہو سکے ،جن کی روایات میں عورت کا مقام پردے، عزت اور وقار سے جُڑا تھا۔
اور آج؟
وہی قوم بے حسی، بے حیائی، اور بے غیرتی کا عالمی ریکارڈ توڑ رہی ہے!

بالوں کی خوشبو میں دفن ہو گئی غیرتِ مسلم
آقا کے قدموں پر نچھاور ہونے لگے غلاموں کے تاج

کیا یہی "نئی عرب دنیا” ہے جس کا خواب محمد بن زاید، محمد بن سلمان اور ان کے سرپرستوں نے دیکھا ہے؟
کیا یہی جدیدیت ہے کہ غیر مسلم آقا کے لیے اپنی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کی زلفیں ہوا میں بکھیر دی جائیں؟
اے عربو!
یہ صرف زلفوں کی سرکشی نہیں،
یہ غیرتِ دین کی قبر پر جشن ہے!
یہ وہ رقص ہے جس میں تم اپنے ایمان، اپنے وقار، اور اپنی عزت کو رسوا کر رہے ہو۔
افسوس!
اسلام کے دشمن کے لیے زرق برق محفلیں
اور نبی ﷺ کے عاشقوں کے لیے جیلیں، گولیاں اور فتوے؟
کیا یہی تمہاری ترجیحات ہیں؟

اب وقت آ چکا ہے کہ امتِ مسلمہ آنکھیں کھولے
اور ان رہنماؤں سے سوال کرے:
"تم کس اسلام کے وارث ہو؟”
"کیا تمہیں حرمتِ نسواں، غیرتِ اسلامی اور شعائرِ دین کا کوئی پاس نہیں؟
اقبال مرحوم نے درست کہا تھا

یہ ہیں مسلماں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود

اللہ پاک سمجھ اور ہدایت نصیب فرمائے۔۔آمین

Exit mobile version