Home اسلام ایک اور چراغ بُجھ گیا!

ایک اور چراغ بُجھ گیا!

جماعت الدعوۃ کے رہنما پروفیسر حافظ عبد الرحمٰن مکی خالق حقیقی سے جاملے۔

پروفیسر حافظ عبد الرحمٰن مکی کون تھے؟: دینی خدمات، زندگی کے اہم پہلو، اور آخری سفر

پروفیسر حافظ عبد الرحمٰن مکی 1948 میں بہاولپور کے ایک دیندار اور علمی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ معروف عالم دین حافظ عبداللہ بہاولپوری کے بڑے صاحبزادے تھے، جو اپنے وقت کے ممتاز علمی و روحانی شخصیت تھے۔ پروفیسر مکی نے اپنے والد کی تعلیم و تربیت میں پرورش پائی اور دینی علوم میں مہارت حاصل کی۔ آپ جماعت الدعوۃ کے بانی حافظ محمد سعید کے برادرِ نسبتی تھے، جن کے ساتھ مل کر آپ نے اپنی زندگی دین کی اشاعت کے لیے وقف کر دی۔

تعلیمی سفر

پروفیسر مکی نے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اسلامک یونیورسٹی مدینہ منورہ میں داخلہ لیا۔ وہاں انہوں نے اسلامی علوم میں گہرائی سے مطالعہ کیا اور مدینہ منورہ کی مقدس فضاؤں میں علمی تشنگی بجھائی۔ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے پاکستان واپس آ کر دینی خدمات کا آغاز کیا۔ آپ نے اسلامی تعلیمات کو جدید تقاضوں کے مطابق عام کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

تحریکی زندگی اور جماعت الدعوۃ میں کردار

پروفیسر مکی جماعت الدعوۃ میں نائب امیر کے طور پر کام کرتے رہے۔ انہوں نے جماعت کے پلیٹ فارم سے دعوت و تبلیغ، فلاحی خدمات، اور دین کی اشاعت کے لیے نمایاں خدمات انجام دیں۔ آپ کی تقاریر اور تحریریں معاشرے میں دین کی اہمیت اجاگر کرنے اور اسلامی اقدار کو فروغ دینے میں مؤثر ثابت ہوئیں۔

آپ کا دینی موقف ہمیشہ مضبوط رہا اور تحریکی سرگرمیوں کی وجہ سے آپ کو کئی بار زیر حراست بھی لیا گیا۔ ان مشکلات نے آپ کے حوصلے کو پست کرنے کے بجائے آپ کے عزم کو مزید تقویت بخشی۔

آخری ایام

پروفیسر مکی پچھلے ایک ہفتے سے شدید علالت کے باعث اسپتال میں زیر علاج تھے۔ آپ کی طبیعت بتدریج بگڑتی چلی گئی، لیکن آخری لمحوں میں بھی آپ اللہ کی یاد سے غافل نہ ہوئے۔ آپ نے اپنے آخری کلمات میں فرمایا: "لینے والے آ گئے ہیں” اور ڈاکٹر ناصر ہمدانی کو گواہ بنا کر کلمہ طیبہ پڑھا۔ اس کے فوراً بعد آپ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

نماز جنازہ اور تدفین

آپ کی نماز جنازہ مرکز طیبہ مریدکے میں ادا کی گئی۔ جنازے میں علما، طلبا، اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور آپ کو الوداع کہا۔ آپ کی وفات سے امت مسلمہ ایک عظیم داعی اور رہنما سے محروم ہو گئی ہے۔

یادگار وراثت

پروفیسر حافظ عبد الرحمٰن مکی نے اپنی پوری زندگی دین کی خدمت، اسلامی تعلیمات کی ترویج، اور نوجوان نسل کی رہنمائی میں گزاری۔ آپ کی تحریکی خدمات اور دینی جدوجہد آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ پروفیسر مکی کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کی دینی خدمات کو قبول فرمائے۔ آمین۔

Exit mobile version