مکہ مکرمہ: مسجد الحرام کے امام و خطیب، معالی الشیخ ڈاکٹر صالح بن حمید نے اپنے خطبہ جمعہ میں اسلامی اصول "فضل” پر مفصل گفتگو کرتے ہوئے اسے احسان کی اعلیٰ ترین منزل اور عدل سے بلند تر قرار دیا۔ انہوں نے فرمایا کہ فضل کا مفہوم یہ ہے کہ انسان اپنے معاملات میں نہ صرف انصاف کرے بلکہ احسان اور درگزر کی روش اپنائے۔
ڈاکٹر صالح بن حمید نے اپنی خطبہ کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ازدواجی زندگی اور خاندانی نظام کا اسلام میں ایک بلند مقام ہے۔ یہ ایک ایسا رشتہ ہے جو صرف وقتی رویوں یا عارضی حالات پر منحصر نہیں، بلکہ زندگی بھر کے تعلقات اور تجربات کی بنیاد پر استوار ہوتا ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ اسلام میں ازدواجی تعلقات کو میثاق غلیظ قرار دیا گیا ہے، یعنی ایک مضبوط عہد جس میں محبت، عزت، اور احترام کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
معالی الشیخ نے فرمایا کہ زندگی کی مشکلات اور تغیرات میں فضل اور بھلائی کی یاد برقرار رکھنا ضروری ہے۔ ازدواجی زندگی میں چند لمحاتی رویے یا وقتی حالات کی وجہ سے سالوں کے تعلقات کو ختم کر دینا مناسب نہیں۔ فضل کا برتاؤ ہمیں زندگی کی تلخیوں اور خوشیوں میں اعتدال اور مضبوطی عطا کرتا ہے۔
شیخ صالح بن حمید نے وضاحت کی کہ فضل، احسان کی اعلیٰ ترین منزل ہے اور عدل سے بلند تر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات میں فضل کو برقرار رکھنے سے رشتے میں استحکام اور سکون رہتا ہے۔ اگرچہ عدل ایک اہم اصول ہے، لیکن عدل میں تقابلی رویہ اور محاسبہ شامل ہوتا ہے جبکہ فضل میں استبقاء اور درگزر شامل ہیں۔ فضل کا برتاؤ انسان کو موقع دیتا ہے کہ وہ اپنے تعلقات میں بھلائی اور نیکی کو یاد رکھے اور وقتی مسائل یا اختلافات کو نظرانداز کرے۔
ڈاکٹر صالح بن حمید نے غصے کی حالت میں صبر اور بردباری کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ایسے مواقع پر انسان کی عقل اور سمجھ بوجھ کو دھندلا دیتی ہے۔ غصے کے لمحوں میں نہ صرف اچھائیوں کو بھلا دیا جاتا ہے بلکہ تعلقات میں دراڑیں پڑتی ہیں اور بسا اوقات کئی برسوں کا تعلق ختم ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ ان مواقع پر شیطان وسوسے ڈال کر اختلافات کو بڑھاتا ہے اور تعلقات میں فاصلہ پیدا کرتا ہے۔
معالی الشیخ نے ازدواجی تعلقات میں فضل اور احسان کی بنیاد پر زندگی گزارنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات کو محاسبے اور عدل کے بجائے فضل اور محبت پر قائم رکھنا چاہیے۔ انہوں نے حضرت یحییٰ بن معاذ رحمہ اللہ کا قول نقل کیا: "لوگوں کے ساتھ فضل کے ساتھ برتاؤ کرو نہ کہ عدل کے ساتھ، کیونکہ عدل میں حساب اور تقابلی رویہ ہوتا ہے، جبکہ فضل میں استبقاء اور محبت شامل ہوتی ہے۔”
شیخ صالح بن حمید نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ازدواجی تعلقات اور خاندانی زندگی میں احسان، محبت، اور درگزر کا رویہ اپنائیں تاکہ تعلقات مضبوط اور محبت بھرا ماحول برقرار رہ سکے۔