ہری پور میں کرپشن کے بڑھتے ہوئے رجحان پر قابو پانے کے لیے اینٹی کرپشن کے ادارے نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے تحصیل آفس میں رجسٹری محرر آصف کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب آصف، جو کہ تحصیل آفس میں بطور رجسٹری محرر خدمات انجام دے رہا تھا، مسلسل رشوت لے کر اپنے ذاتی مفاد کو مقدم رکھ رہا تھا۔
ہری پور کا تحصیل آفس کرپشن کا گڑھ بنتا جا رہا ہے، جہاں سرکاری افسران رشوت خوری کے ذریعے اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہیں۔ رجسٹری محرر آصف کا نام اس فہرست میں شامل تھا جو اپنی حیثیت کا غلط استعمال کر کے غیر قانونی طور پر پیسہ کمانے کا ذریعہ بنا رہا تھا۔ اسے ضلعی انتظامیہ کا کوئی خوف نہیں تھا اور وہ بے دھڑک رشوت وصول کر رہا تھا۔
اینٹی کرپشن کے اہلکاروں نے مجسٹریٹ کے ہمراہ تحصیل آفس میں چھاپہ مارا اور آصف کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔ اس چھاپے کے دوران، آصف کی کرپشن مکمل طور پر بے نقاب ہو گئی اور عوام کے سامنے لائی گئی۔ رشوت لیتے ہوئے آصف کی دیدہ دلیری اور بے خوفی نے عوام میں مزید غصے کو جنم دیا۔
گرفتاری کے بعد، آصف نے اپنی کرپشن بے نقاب ہونے پر جج کے سامنے صحافی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ اس کی دیدہ دلیری اور قانونی کاروائی سے بچنے کی کوششوں نے اس کے کردار کو مزید مشکوک بنا دیا۔
اینٹی کرپشن کی اس بروقت اور مؤثر کارروائی پر عوامی حلقوں نے زبردست تعریف کی ہے۔ عوام نے جج صاحب اور اینٹی کرپشن ٹیم کی ایمانداری اور محنت کو سراہا ہے، جس کے نتیجے میں ہری پور میں کرپشن کے خلاف ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں کرپشن کے خلاف جنگ میں اہم قدم ثابت ہوں گی اور مزید افسران کو رشوت خوری سے باز رکھنے میں مدد کریں گی۔
اس کارروائی نے ہری پور میں کرپشن کے خلاف ایک اہم پیغام دیا ہے کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ اینٹی کرپشن ٹیم کی جانب سے کی گئی اس کارروائی نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ کرپشن کے خلاف جنگ میں انصاف کی فتح ہوگی اور رشوت خور افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔