پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے ملک بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس سال اول 2024 کے داخلوں کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔ پی ایم ڈی سی کے رجسٹرار کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کا انعقاد کرنے والی پانچ جامعات کے وائس چانسلرز کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ سندھ ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت پی ایم ڈی سی کے اعلان کردہ ٹیسٹ کے نتائج کو فی الحال حتمی نہ سمجھا جائے، اور داخلوں کا عمل اس وقت تک معطل رکھا جائے گا جب تک عدالت کی طرف سے کوئی نیا حکم نامہ جاری نہیں ہوتا۔
یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا جب عدالتوں میں پی ایم ڈی سی کے ٹیسٹ کے نتائج کے حوالے سے کیسز زیر سماعت ہیں، جس کی وجہ سے تمام کالجز کو ہدایت دی گئی ہے کہ داخلہ پالیسی کو فی الحال روک دیا جائے۔
دوسری جانب، شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد کے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں غیر متعلقہ نصاب سے سوالات لیے جانے کے معاملے پر بھی پی ایم ڈی سی نے ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کے چیئرمین شفاء تعمیر ملت یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اقبال خان ہوں گے، جبکہ دیگر اراکین میں آرمی میڈیکل کالج کے پرنسپل میجر جنرل محمد سہیل امین اور پی ایم ڈی سی کی ڈاکٹر سمیرا احسان شامل ہیں۔ کمیٹی کو 5 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، تاکہ معاملے کا مکمل جائزہ لیا جا سکے۔
پی ایم ڈی سی کے اس فیصلے کے بعد ملک بھر کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے معطل ہو چکے ہیں، اور طلباء اس حوالے سے عدالت کے حتمی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔