خان پور: ٹریفک نظام درہم برہم، بھاری ٹریفک کی پابندیوں کی خلاف ورزی اور رشوت ستانی عروج پر
خان پور شہر میں ٹریفک کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو چکا ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے دن کے اوقات میں بھاری ٹریفک کے داخلے پر پابندی کے باوجود شہر میں بھاری گاڑیوں کا کھلم کھلا داخلہ جاری ہے۔ ٹریفک پولیس انچارج محمد شہاب کے چارج سنبھالنے کے بعد رشوت ستانی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جہاں ٹریفک پولیس اہلکار بھاری ٹریفک سے منتھلیاں وصول کرکے اپنی جیبیں گرم کر رہے ہیں۔
غیر قانونی رکشہ اسٹینڈز اور عوامی مشکلات
شہر کے مختلف علاقوں، بشمول نہر کنارہ روڈ، درانی چوک، اور حشمت چوک، پر رکشہ مافیا نے غیر قانونی اسٹینڈ قائم کر رکھے ہیں۔ یہ غیر قانونی سرگرمیاں عوام کے لیے شدید مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہیں، جہاں مین شاہراہوں پر گزرنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے، اور ٹریفک جام روز کا معمول بن چکا ہے۔
انتظامیہ کی خاموشی اور بے حسی
ٹریفک پولیس اہلکار عوامی خدمت کے بجائے دین پور چوک، نواں کوٹ چوک، عباسیہ پل، اور دیگر اہم شاہراہوں پر رشوت ستانی میں مصروف نظر آتے ہیں۔ مقامی افسران نے بھی ان بے قاعدگیوں پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ ٹریفک پولیس انچارج شہاب سے جب اس صورتحال پر سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے لائسنس بنانے کو ترجیح دینے کے احکامات جاری کیے ہیں، اور وہ اسی پالیسی کے تحت کام کر رہے ہیں۔
عوامی مطالبات
خان پور کی سیاسی، سماجی، اور کاروباری شخصیات نے وزیراعلیٰ پنجاب، ڈی ایس پی ٹریفک پولیس، ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان، اور اسسٹنٹ کمشنر سے اپیل کی ہے کہ فوری طور پر نہر کنارہ روڈ اور دیگر علاقوں سے غیر قانونی رکشہ اسٹینڈز کا خاتمہ کیا جائے۔
نتائج اور اپیل
خریداری کے لیے بازار جانے والے خواتین اور مرد روزانہ ٹریفک جام اور تجاوزات کے باعث شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ عوام نے اس سنگین مسئلے پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ شہریوں کو ٹریفک جام اور تجاوزات سے نجات دلائی جا سکے۔