کراچی ( )مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن وہ تربیت گاہ ہے جس نے بہترین نامور علماء، ادیب، وکلاء، ججز، صحافی، دانشور، لیڈر، اور اساتذہ قوم کو دیئے، MSO نے ملا و مسٹر کے درمیان طبقاتی تفریق کا خاتمہ کر کے ہر دور کے چیلنجز کا سامنا کیا، جس کے لیے بہت کھٹن 23 سالہ سفر طے کیا اور آج ایک ملک گیر بہترین طلبہ جماعت بن کر سامنے آئی ہے جو ہر فورم میں آواز اٹھاتے ہوئے نظر آتی ہے، حال ہی میں فلسطین پر ہونے والے مظالم پر پورے ملک میں ایک توانا آواز بلند کی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
اِن خیالات کا اظہار ناظم MSO پاکستان سردار مظہر، الکٹرونک میڈیا میں توانا آواز مفتی ابومحمد،سابق ناظم اعلیٰ جامعہ دار العلوم کراچی کے نائب رئیس مفتی زبیر اشرف عثمانی، جماعت اسلامی یوتھ ونگ کے صدر ہاشم ابدالی، MSO کراچی ڈویژن کے ناظم ملک اشتیاق عنایت اللہ فاروقی شاہ احمد،اور دیگر معزز مہمانان نے MSO کراچی ڈویژن کے زیرِ اہتمام آرٹس کونسل کراچی میں منعقد پروگرام ”یومِ تاسیس و فضلاء سیمینار“ کے شرکاء سے کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ MSO نے ہمیشہ امن و امان کا پیغام دیا، اور اسلحہ کلچر کا بائیکاٹ کیا۔ نئے فاضل ہونے والے علماء کرام کی دستار بندی کی گئی اور اِن علماء کرام کو نئے عزم اور نئے رخ کے ساتھ میدانِ عمل میں اُترنے کی ہدایات کی، یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ کو اعزازی شیلڈ دیے گئے۔ تمام طلبہ کو مبارک باد پیش کی جاتی ہے، اس اُمید کے ساتھ کے غلبہ اسلام اور استحکام پاکستان کے لئے ہمیشہ کوشاں رہیں گے اور مستقبل میں ملک و ملت کی بھاگ ڈور سنبھالیں گے۔