تحریر: انجنیئر صلاح الدین
پچھلے ہفتے Sameura ڈیم کا وزٹ کیا۔جس کی اپ گریڈیشن جاری ہے۔ یہ اپگریڈیشن سپل وے کی سطح کو نیچےکرکے سیلاب کی صلاحیت کو بڑھانے سے متعلق ہے۔ اس وقت ڈیم کی اونچائی 106 میٹر ہے۔ ڈیم کی لائف اسٹوریج کی سطح 338.68 میٹر اور ڈیڈ لیول 280.28 میٹر ہے۔
تاہم زیادہ سیلاب کی وجہ سے عام طور پر نشیبی علاقے زیر آب آجاتے ہیں۔ اس مسئلے کو کم کرنے کے لئے، اب سپل وے کی سطح کو نیچے کیا جارہا ہے تاکہ سیلاب سے پہلے ڈیم سے پانی کو نکالا جائے اور نیچے کمیونٹی کو بچایا جا سکے۔
مگر اس منصوبے میں دلچسپ بات یہ ہے چونکہ ڈیم میں پانی موجود ہے تو نیچے سپل وے کے لیے جو سوراخ کیا جارہا ہے اس کے لیے تین افراد ایک بند کیبن میں پانی میں جاتے ہیں جو کہ خاص طور پر ڈیزائن کیے گئے ہیں۔
کام کرنے والے یہ افراد 30 دن تک پانی کے اندر رہتے ہیں اور 30دن کے بعد واپس لوٹتے ہیں۔
کام کرنے والا لیول 30 میٹر نیچے پانی میں ہے مطلب کہ صرف 30 میٹر سطح سے دور اور 30 دن تک سورج کی روشنی نہ دیکھنا اور اپنوں سے ملنا نصیب نھیں ہوتا۔
یاد رہے کہ جب ہم پانی کے اندر جاتے ہے تو ہر ایک میٹر نیچے جانے کے ساتھ جسم پر 4 کلوگرام فی سنٹی میٹر وزن بڑھتا ہے۔ تو جب 30 میٹر نیچے کام کرنا پڑے تو اس کا مطلب 3 بار (bar) کا پریشراضافی جسم پر پانی کی وجہ سے اجاتا ہے جو عام الفاظ میں سر پر 2250 کلوگرام وزن ڈالنے کے برابر بنتا ہے۔
نوٹ : ایک بار 10 میٹر پانی کی گہرائی کے برابر ہے۔