Home پاکستان میڈیا سیل پاکستان شریعت کونسل

میڈیا سیل پاکستان شریعت کونسل

اسلام آباد (21 مئی 2025ء): پاکستان شریعت کونسل کے مرکزی قائدین نے سینیٹ سے منظور ہونے والے اس بل کو مسترد کر دیا ہے جس میں اٹھارہ سال سے کم عمر شادی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ رہنماؤں نے اسے شریعت اسلامی، آئین پاکستان اور معاشرتی اقدار کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون دراصل مغربی این جی اوز کے دباؤ پر نافذ کیا جا رہا ہے جو پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو کھوکھلا کرنا چاہتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا زاہد الراشدی، جنرل سیکرٹری مولانا عبدالرؤف فاروقی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف محمدی، سیکرٹری اطلاعات پروفیسر حافظ منیر احمد اور دیگر قائدین نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔
قائدین نے کہا کہ اسلام میں نکاح کے لیے بالغ ہونا شرط ہے، عمر کی کوئی مخصوص حد نہیں۔ جو شخص یا لڑکی بلوغت کو پہنچ جائے اس کے نکاح میں رکاوٹ ڈالنا صریحاً خلافِ شریعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے قوانین کے ذریعے معاشرتی بگاڑ، بے حیائی اور ناجائز تعلقات کو فروغ ملے گا، جس کے نتائج نہ صرف دینی لحاظ سے تباہ کن ہوں گے بلکہ معاشرتی اور اخلاقی اقدار کی پامالی کا ذریعہ بھی بنیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ شریعت اسلامی کے ہوتے ہوئے پارلیمنٹ کا اختیار محدود ہے، اور کوئی بھی قانون قرآن و سنت کے منافی نہیں ہو سکتا۔ اس بل سے نہ صرف دین اسلام کے احکام کی توہین ہوئی ہے بلکہ لاکھوں پاکستانیوں کے دینی جذبات کو بھی مجروح کیا گیا ہے۔
شریعت کونسل کے قائدین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اس قانون کو فوری طور پر واپس لے اور اسلامی نظریاتی کونسل سمیت تمام دینی طبقات سے مکمل مشاورت کے بعد نئی قانون سازی کرے، تاکہ ملک میں دینی ہم آہنگی اور نظریاتی استحکام برقرار رہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شریعت کونسل ملک بھر کی تمام دینی جماعتوں و طبقات سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس دینی و قومی معاملے پر متحد ہو کر آواز بلند کریں۔
دریں اثناء پاکستان شریعت کونسل کے رہنماؤں مولانا مفتی رویس خان ایوبی، مولانا عبدالقیوم حقانی ،مولانا عبدالرزاق، مولانا رشید احمد درخواستی، مولانا تنویر الحق تھانوی، مولانا شبیر احمد کشمیری، چوہدری خالد محمود ایڈووکیٹ، مولانا رمضان علوی، مولانا قاری اللہ داد، مفتی محمد نعمان پسروری، مولانا عبدالحفیظ محمدی، مولانا ثناء اللہ غالب، مولانا عبدالحسیب خوستی، مولانا محمد امین، مولانا قاسم عباسی، مولانا حافظ علی محی الدین، مولانا قاری عثمان رمضان، سعید احمد اعوان، مولانا امجد محمود معاویہ، مولانا صاحبزادہ نصرالدین خان عمر، مفتی جعفر طیار، مولانا عطاء اللہ علوی، مولانا ڈاکٹر سیف الرحمن آرائیں، مولانا عبید الرحمن معاویہ، ذوالفقار گل ایڈووکیٹ اور دیگر نے بھی اس قانون پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔

جاری کردہ: عبدالرؤف محمدی
ڈپٹی سیکرٹری جنرل پاکستان شریعت کونسل
0334-9173562

Exit mobile version