Home تازہ ترین ایم کیو ایم پاکستان کی موبائل فون چھیننے پر مزاحمت پر نوجوان...

ایم کیو ایم پاکستان کی موبائل فون چھیننے پر مزاحمت پر نوجوان کے قتل کی مذمت

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے گلستانِ جوہر بلاک2 کے رہائشی این ای ڈی یونیورسٹی کے طالب علم اور بلدیہ عظمٰی کراچی محکمہ کھیل و ثقافت کے سینیئر ڈائریکٹر سیف عباس حسنی کے نوجوان بھتیجے کو موبائل چھینتے ہوئے گولی مار کر جاں بحق کیئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

انہوں نے اپنے بیان میں اراکینِ رابطہ کمیٹی کا قتل ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہرِ کراچی کو ڈاکوؤں رہزنوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو ناصرف آئے دن شہریوں کو لوٹتے ہیں بلکہ چند ہزار کے موبائل کے پیچھے معصوم لوگوں کی جان لینے سے بھی دریغ نہیں کرتے ہیں۔

ان تمام وارداتوں میں پولیس کا کردار نہایت مشکوک ہے، گزشتہ پندرہ سالوں میں پیپلز پارٹی کی متعصب و بدعنوان حکومت نے جعلی ڈومیسائل بنا کر من پسند افراد کو پولیس میں بھرتی کیا تاکہ وہ ڈاکوؤں کی سرپرستی کرسکیں، پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کراچی کے شہریوں کو ہر طرح سے لوٹنے کی جو حکمت عملی بنائی گئی تھی موجودہ صوبائی نگراں حکومت بھی اُسی روش پر کارفرما نظر آتی ہے۔

اراکینِ رابطہ کمیٹی کا مزید کہنا تھا کہ شہریوں کی جان و مال کا کوئی پرسان حال نہیں تواتر کے ساتھ اِس شہر کو لوٹا جارہا ہے اور حکومت سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خاموشی معنی خیز ہے، ایم کیو ایم پاکستان یہ مطالبہ کرتی ہے نوجوانوں کے قتل میں ملوث افراد کو قانُون کی گرفت میں لاکر لواحقین کی دادرسی کی جائے۔

Exit mobile version