سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرز ایسوسی ایشن (سپلا) کی صوبائی انتظامی کونسل (PEC) کا ہنگامی اجلاس مورخہ 10 نومبر 2024 کو گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج قاسم آباد حیدرآباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت سینئر نائب صدر پروفیسر سید عامر علی شاہ نے کی، جبکہ کاروائی مرکزی جوائنٹ سیکرٹری (قائم مقام سیکریٹری جنرل) پروفیسر عزیز اللہ میمن نے چلائی۔ اجلاس میں سپلا آئین کے تحت متعدد فیصلے کیے گئے، جن کا مقصد تنظیم کے نظم و ضبط کو برقرار رکھنا اور ممبران کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔
اہم فیصلے
- غیر قانونی اقدامات پر ممبران کی معطلی
سپلا حیدرآباد، کراچی، اور سکھر ریجنز کی سفارش پر، دو سال سے سالانہ ممبر شپ کی عدم ادائیگی، غیر قانونی الیکشن کے انعقاد، اور تنظیمی ڈسپلن کی خلاف ورزیوں کی بنیاد پر متعدد ممبران کی رکنیت معطل کر دی گئی۔ ان ممبران میں پروفیسر منور عباس، امیر علی لاشاری، پروفیسر شاہجہاں پنہور اور دیگر شامل ہیں۔ ان افراد کو سپلا کا نام استعمال نہ کرنے کی تنبیہ کی گئی ہے۔ - اپیلنیٹ کمیٹی کا قیام
آرٹیکل 7(g) کے تحت 2023-2024 کے لیے اپیلنیٹ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جسے سول کیس 1416 پر عملدرآمد کے لیے 15 روز کے اندر اندر کیس نمٹانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ - پچھلے فیصلوں کی منسوخی
9 ستمبر 2024 کو سپلا ایگزیکٹیو کونسل کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کو سپلا آئین کے آرٹیکل VIII(I) کے تحت غیر آئینی قرار دیتے ہوئے منسوخ کر دیا گیا ہے۔ - انتخابات کا انعقاد اور الیکشن کمیٹی کی تشکیل
صوبائی انتظامی کونسل نے سپلا کی نئی منتخب قیادت کے لیے مرکزی الیکشن کمیٹی قائم کر دی ہے جو آزادانہ اور شفاف انتخابات کو یقینی بنائے گی۔ ریجنل عہدیداران کو ممبر سازی کے عمل کو آئین کے مطابق کرنے کی ہدایت دی گئی تاکہ مستقل اور عارضی ووٹرز کی فہرست تیار کی جا سکے۔ - اساتذہ کی ترقی و تقرری پر فیصلہ
فور ٹیئر اسٹرکچر کے تحت اساتذہ کی ترقی اور نئے عہدوں کے تخلیق کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس میں اساتذہ کو خیبر پختونخواہ کے طرز پر فائیو ٹیئر اسٹرکچر دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ - ٹرانسفر پالیسی پر مؤقف
محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ کی ٹرانسفر پالیسی میں غیر منصفانہ تبدیلیوں کو مسترد کرتے ہوئے تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹرانسفر پالیسی اور گائیڈ لائن کے بغیر مزید ٹرانسفرز نہ کیے جائیں، بصورت دیگر سندھ بھر میں منظم احتجاج کیا جائے گا۔
اجلاس کے آخر میں فیصلوں کی منظوری دی گئی اور سپلا کی نئی انتظامیہ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔