Home صحت و تعلیم وفاقی اردو یونیورسٹی کے 13 برس بعد ہونے والے کانووکیشن کی تاریخ...

وفاقی اردو یونیورسٹی کے 13 برس بعد ہونے والے کانووکیشن کی تاریخ پھر تبدیل

کراچی: وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے موصول ہونے والے خط اور ٹیلیفونک گفتگو کے بعد کانووکیشن کی تاریخ میں ایک پھر تبدیلی کر دی گئی ہے ۔ اب 9 نومبر کے بجائے 24 نومبر کو کانووکیشن متوقع ہے ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی میں 13 برس بعد جلسہ تقسیم اسناد رکھا گیا تھا ۔ جس کی تیاری مکمل کر لی گئی تھی تاہم وفاقی وزیر تعلیم کی جانب سے اس میں مداخلت کی گئی اور اس کو رکوانے کیلئے مالی کمی اور اخراجات کو جواز بنایا گیا تھا ۔ اور ساتھ ہی بحثیت پرو چانسلر اپنی عدم شرکت کا جواز بھی پیش کرتے ہوئے اسے 9 نومبر کو مؤخر کرنے کی سفارش کی گئی تھی ۔

جس کے بعد وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری نے ایک خط لکھ کر گزشتہ روز وفاقی وزیر تعلیم و سیکرٹری تعلیم کو آگاہ کیا تھا کہ جلسہ تقسیم اسناد پر یونیورسٹی کا کوئی خرچ نہیں آ رہا ہے بلکہ اس مثبت عمل سے یونیورسٹی کی ساکھ میں مذید بہتری ہو گی ۔

خط میں وائس چانسلر نے بتایا کہ گورنر ہاؤس کی لوکیشن کی وجہ سے اخراجات بھی نہ ہونے کے برابر ہونگے اور جو ہونگے وہ بھی طلبہ کی دی ہوئی رقم ہونگے ۔ بلکہ ان سے بھی یونیورسٹی کو مذید بچیں گے ۔ کیونکہ کھانے کیلئے المنائی نے پیشکش کی ہے ۔ لہذاہ جلسہ تقسیم اسناد کو منعقد کر لیا جائے تاہم اگر وزیر تعلیم بحثیت پرو چانسلر وقت دیتے ہیں تو اسے مؤخر کیا جا سکتا ہے ۔

بعد ازاں اسلام سے بذریعہ ٹیلی فون و لیٹر کنفرم کیا گیا کہ 24 نومبر کو پرو چانسلر وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی جلسہ تقسیم اسناد میں شریک ہونگے ۔ جس کے بعد جمعرات دوپہر کو تمام طلبہ کو آگاہ کر دیا گیا کہ جلسہ تقسیم اسناد 24 نومبر کو ہو گا ۔

واضح رہے کہ یہ جلسہ تقسیم اسناد 13 برس بعد ہونے جا رہا ہے ۔ آخری بار 2011 میں منغقد ہوا تھا ۔ اب کی بار 220 سے زائد طلبہ و طالبات نے فارم و فیسز جمع کرائی ہیں ۔ جن میں 94 طلبہ کو گولڈ میڈل ‛ 17 طلبہ کو سلور میڈل اور 12 طلبہ کو کراؤنز میڈیل دیئے جائیں گے ۔

Exit mobile version