Home بلاگ اومان مسقط – Oman (جزیرۃ العرب)

اومان مسقط – Oman (جزیرۃ العرب)

پاکستان سے اومان ایک ہزار میل سے کم کے فاصلے پر جنوب مغرب کی جانب ہے۔

آمد و رفت ہوائی سفر کے ذریعے ممکن ہے۔ اور بحری راستہ بھی موجود ہے جو کہ قریباً بارہ سو ناٹیکل میل کا ہے۔

اومان کا وقت پاکستان کے وقت سے ایک گھنٹہ پیچھے ہے۔

اومان کے پڑوسی ممالک میں سعودی عرب، یمن،متحدہ عرب امارات ، ایران اور پاکستان شامل ہیں۔

اومان کا رقبه 119,448 مربع میل یا 309,500 کلومیٹر مربع ( تقریبا پنجاب کے برابر ) ہے۔

آبادی 5,35,2000 ہے۔
نوٹ : رقبہ اور آبادی کے اعداد کے اندر بہت تفاوت پایا گیا ہے۔

اومان کی سرکاری اور عام زبان عربی ہے۔

88.9 فیصد سے 95 فیصد مسلمان ہیں۔جبکہ 3.6 فیصد عیسائی اور 5 فیصد ہندوؤں کی شرح بھی ملتی ہے۔اس کے علاوہ 2 فیصد لوگ باقی مذاہب سے تعلق رکھنے والے بھی ہیں۔

موسمِ گرما شدید گرم اور خشک ہے جب کہ سرما کافی خوشگوار ہوتا ہے، پہاڑوں پر موسمی شدت کم ہے۔

کرنسی ریال ہے جو مضبوط سکہ ہے ۔ ایک ریال 2.61 امریکی ڈالر کے برابر ہے۔
تیل اور گیس کی معیشت ہے۔

2023ء کے اعداد و شمار کے مطابق فی کس سالانہ آمدنی 23,295 ڈالر رہی جو کہ 2022 سے 7.03 فیصد کم تھی۔2024ء کی فی کس سالانہ آمدنی کا اندازہ 20,631 ڈالر لگایا گیا ہے۔
2024ء کے جی ڈی پی کا اندازہ 109.99 بلین ڈالر سالانہ لگایا گیا ہے۔

پیغمبرِ اسلام ﷺ کی مبارک زندگی ہی میں اسلام یہاں پہنچ گیا تھا۔ حضور اقدس ﷺ نے حضرت عمرو ابن العاص کو 628ء میں سفیر اور بعد میں گورنر بنا کر بھیجا۔ ان ہی کی دعوتی کوششوں سے بادشاہ اور رعایا مسلمان ہوئے تھے۔

خلافت راشدہ کے اواخر میں فوج کی پناہ گاہ اور مسکن تھا۔ مسلمان تاجر یہاں سے دین لے کر تمام ساحلی شہروں میں چین تک گئے اور دین کی خوب اشاعت کی ۔ اٹھارویں صدی میں ایرانی اثر و رسوخ بہت بڑھ گیا تو موجودہ شاہی خاندان کے بڑے شیخ ابن سعید نے انہیں یہاں سے نکال کر اپنے خاندان کی داغ بیل ڈالی۔ سن 1749ء تھا۔ یہ سلطنت ایک وقت کینیا، تنزانیہ کے ساحلوں تک وسیع تھی مگر سن 1861ء میں افریقہ ایشیاء الگ الگ ہو گئے ۔ جلد ہی اومان پر انگریز کا قبضہ ہوگیا جو بہت عرصے بعد 1951ء میں اومان سے گیا ۔

مسیرہ کا اومانی جزیرہ مغرب کا اڈہ تھا یہیں سے بی بی سی ایشیا سروس نشر ہوئی تھی۔

NO COMMENTS

Exit mobile version