Home علاقائی غزہ کے حق میں آواز اٹھانے پر نہتے طلبہ پر تشدد اور...

غزہ کے حق میں آواز اٹھانے پر نہتے طلبہ پر تشدد اور دہشتگردی کی دفعات کا نفاذ ناقابل قبول – ایم ایس او

غزہ کے لیے آواز اٹھانے پر نہتے طلبہ پر تشدد اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت من گھڑت ایف آئی آر، انتہائی ظالمانہ اقدام قرار: ارسلان کیانی

مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (MSO) پاکستان کے ناظم اعلیٰ، ارسلان کیانی نے غزہ کے حق میں آواز اٹھانے والے نہتے طلبہ پر پولیس گردی اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج من گھڑت ایف آئی آر کو سخت الفاظ میں ظالمانہ اور اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ حکومت اگر اس طرح کے ظالمانہ اقدامات سے باز نہ آئی تو ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔

اتوار کے روز ایک اہم ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ارسلان کیانی نے کہا کہ مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ملک کی سب سے بڑی، منظم اور محب وطن طلبہ تنظیم ہے جو غلبہ اسلام اور استحکام پاکستان کے لیے نوجوانوں کی تربیت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ MSO گزشتہ 3 دہائیوں سے فلسطینی کاز کے حق میں اور دنیا بھر میں مظلوم مسلمانوں کی حمایت میں آواز اٹھا رہی ہے۔

ارسلان کیانی نے غزہ کے لیے پر امن سیو فلسطین یوتھ مارچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو MTM کے زیرِ اہتمام اس مارچ کے دوران اسلام آباد انتظامیہ نے بدترین فسطائیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے MSO کے مرکزی ذمہ داران اور کارکنوں سمیت خواتین پر بھی شدید تشدد کیا۔ اس دوران نہتے کارکنان کو زبردستی پولیس وین میں ڈالا گیا اور ان پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کیے گئے۔

ارسلان کیانی نے سوال اٹھایا کہ کیا فلسطین کے مظلوموں کے حق میں آواز اٹھانا دہشت گردی ہے؟ انہوں نے حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ پرامن اور محب وطن طلبہ تنظیموں کے خلاف اس طرح کے ظالمانہ اقدامات ناقابل قبول ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے جلد از جلد مظلوم طلبہ کو رہا نہ کیا تو MSO پورے ملک میں احتجاج کی کال دے گی اور اس تحریک کو اس وقت تک جاری رکھے گی جب تک کہ تمام گرفتار افراد کو رہا نہ کیا جائے۔

MSO کے ناظم اعلیٰ نے بتایا کہ وہ ملک کی تمام طلبہ تنظیموں اور مذہبی جماعتوں سے رابطے میں ہیں اور ایک ہنگامی آل پارٹیز اجلاس کے انعقاد کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ اس سلسلے میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جاسکے۔

ارسلان کیانی نے حکومت کو خبردار کیا کہ ملک کے موجودہ حالات اس طرح کے ظالمانہ اقدامات کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ MSO اور اس کے کارکنان امن پسند ہیں، لیکن ان کی امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ مظلوم فلسطینیوں کے حق میں MSO اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گی اور سیو فلسطین مہم کو ہر ممکن سطح پر آگے بڑھایا جائے گا۔

MSO نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ کے حق میں آواز اٹھانے والے تمام طلباء کے خلاف دہشت گردی کی دفعات ختم کی جائیں اور انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔ بصورت دیگر MSO پورے ملک میں احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوگی، جو حکومتی سطح پر مزید اشتعال کا باعث بن سکتی ہے۔

یہ بیان MSO پاکستان کے شعبہ اطلاعات و نشریات کی جانب سے جاری کیا گیا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ تنظیم اپنے مطالبات کے حق میں ہر ممکن قدم اٹھانے کے لیے تیار ہے۔

Exit mobile version