اسلام آباد: بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی تجویز کے بعد سے 11 سال میں چین نے پاکستان سمیت 100 سے زائد ممالک اور خطوں کے ساتھ گرین انرجی منصوبوں میں تعاون کیا ، آج بی آر آئی انرجی پارٹنرشپ کے رکن ممالک کی تعداد 34 ہو چکی ہے ۔
چینی میڈیا گروپ کے مطابق”بیلٹ اینڈ روڈ” گرین انرجی کوآپریشن ایکشن پلان (2024-2029) جاری کیا گیاجس کے تحت بی آر آئی انرجی پارٹنر شپ میں چین نے عالمی کم کاربن توانائی کی منتقلی اور نئی توانائی کی ترقی میں 80 فیصد سے زیادہ فوٹو وولٹک آلات اور 70 فیصد پون بجلی کے سازوسامان کا حصہ ڈالا ۔
نئے جاری کردہ بیلٹ اینڈ روڈ گرین انرجی کوآپریشن ایکشن پلان کے مطابق آئندہ پانچ سال میں بیلٹ اینڈ روڈ انرجی پارٹنرشپ کے رکن ممالک مشترکہ طور پر اپنی گرین انرجی سکیورٹی کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے۔ اس ایکشن پلان میں ہائیڈروجن انرجی، نئی انرجی سٹوریج اور جدید نیوکلیئر پاور جیسی جدید کلیدی ٹیکنالوجیز میں تعاون کو آگے بڑھانا، صاف توانائی کے لیے بین الاقوامی تعاون اور تحقیقی پلیٹ فارم کے قیام کی تلاش کرنا اور گرین انرجی کے شعبے میں استعداد کار بڑھانا شامل ہے۔