Home صحت و تعلیم سپلا انتخابات میں بے ضابطگیوں پر بے چینی، کیس 25 اکتوبر کو...

سپلا انتخابات میں بے ضابطگیوں پر بے چینی، کیس 25 اکتوبر کو دوبارہ سماعت کیلئے مقرر

سپلا انتخابات میں بے ضابطگیوں پر کالج اساتذہ میں بے چینی، کیس 25 اکتوبر کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر

سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن (سپلا) کے متنازعہ انتخابات اور مبینہ غیر آئینی الیکشن کمیٹی کا معاملہ عدالت میں چیلنج کر دیا گیا ہے، جس کی دوبارہ سماعت 25 اکتوبر کو مقرر کی گئی ہے۔ سپلا رہنماؤں نے محکمہ تعلیمات کالجز کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر جانبداری کا مظاہرہ کرے تاکہ کالج اساتذہ میں بڑھتی ہوئی بے چینی میں کمی آئے۔

سپلا کے رہنماؤں پروفیسر کریم احمد ناریجو، پروفیسر عزیز میمن، پروفیسر عبدالمنان بروہی، پروفیسر سید عامر علی شاہ، پروفیسر محمد عامر الحق، پروفیسر عارف یونس، پروفیسر ڈاکٹر غلام رسول لاکھو، پروفیسر ڈاکٹر عبیداللہ، پروفیسر محمد حسن بلوچ، پروفیسر آصف مسعود، پروفیسر نزاکت علی، پروفیسر جاوید اقبال اور دیگر نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایک گروپ نے سپلا کے آئین کو پس پشت ڈال کر مبینہ خود ساختہ الیکشن کمیٹی تشکیل دی اور بلا مقابلہ خود کو عہدیدار قرار دینے کا اعلان کیا، جس سے تنظیم کے اندر انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی ریجن کے باشعور کالج اساتذہ اس آئین شکن گروہ کی جانب سے مسلط کردہ خود ساختہ عہدیداروں کو اپنا نمائندہ تسلیم نہیں کرتے۔ یہ گروہ کالج اساتذہ کو ووٹ کے حق سے محروم کر کے اپنے عہدیداران کو تسلیم کرانے کی کوشش کر رہا ہے، جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

سپلا رہنماؤں نے محکمہ کالج ایجوکیشن کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ عدالت میں زیر سماعت معاملے پر غیر جانبداری کا مظاہرہ کرے تاکہ کالج اساتذہ میں بڑھتی ہوئی بے چینی اور اضطراب کا خاتمہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ خود ساختہ الیکشن کمیٹی اور عہدیدار سپلا کے تنظیمی ڈھانچے اور اتحاد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں، اس لیے انہیں کالج اساتذہ پر مسلط کرنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جائے گا۔

سپلا میڈیا سیل کی جانب سے جاری کردہ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کی سماعت عدالت میں جاری ہے اور اس حوالے سے محکمہ تعلیمات کالجز کو چاہیے کہ وہ انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

Exit mobile version