فاروق احمد خان لغاری 29 مئی 1940ء کو جنوبی پنجاب کے علاقے چوٹی زیریں کے ایک جاگیردار گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔
ان کے دادا سردار جمال خان لغاری اور ان کے والد سردار محمد خان لغاری دونوں ہی پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوتے رہے تھے۔ فاروق احمد خان لغاری نے اوکسفرڈ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور 1964ء میں سول سروس میں شمولیت اختیار کی۔ اپنے والد کے وفات کے بعد انہوں نے سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور 1973ء میں پاکستان پیپلزپارٹی میں شامل ہوکر پاکستان کی پہلی سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے۔ 1977ء میں وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور کچھ عرصہ وفاقی وزیر بھی رہے۔ جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء کے دور میں وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے پر فائز ہوئے۔
1988ء کے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد وہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی کابینہ میں پانی اور قوت کے وزیر بنائے گئے۔ 1990ء اور 1993ء میں بھی وہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، تاہم 1993ء میں پاکستان پیپلزپارٹی نے انہیں صدر مملکت کے عہدے کے لیے نامزد کیا اور یوں وہ اپنے مد مقابل امیدوار وسیم سجاد کو شکست دے کر پاکستان کے نویں صدر منتخب ہوگئے۔ 5نومبر 1996ء کو انہوں نے محترمہ بے نظیر بھٹو کی حکومت کو ختم کرکے قومی اسمبلی توڑنے کا اعلان کردیا، اس کے بعد ملک میں ازسر نو انتخابات منعقد ہوئے جس میں میاں محمد نواز شریف بھاری اکثریت سے ملک کے وزیراعظم منتخب ہوئے۔ آئین میں 13ویں ترمیم کے بل کی منظوری کے بعدمیاں محمد نواز شریف اور صدر فاروق احمد خان لغاری کے درمیان تعلقات کشیدہ تر ہوتے چلے گئے اور 2 دسمبر 1997ء کو صدر فاروق احمد خان لغاری اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ 1998ء میں انہوں نے ایک نئی سیاسی جماعت ملت پارٹی قائم کرنے کا اعلان کیا۔ اس پارٹی نے 2002ء کے عام انتخابات میں 13 نشستوں پر کامیابی حاصل کی، تاہم 2008ء کے عام انتخابات سے قبل ان کی پارٹی پاکستان مسلم لیگ (ق) میں ضم ہوگئی۔
20 اکتوبر 2010ء کو جناب فاروق احمد خان لغاری راولپنڈی میں انتقال کر گئے۔
وہ ڈیرہ غازی خان میں چوٹی زیریں کے مقام پر آسودہ خاک ہیں۔