کراچی : گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج 5L نیو کراچی میں کرپشن کا بازار گرم ہو گیا ، پروفیسر سید تصویر حسن رضوی کی نگرانی میں طلبہ سے لوٹ مار جاری ہے ۔ ڈائریکٹر کالجز کراچی مصطفی کمال کے جاری کردہ احکامات نذر انداز کر دیئے گئے ۔
تفصیلات کے مطابق سابق میئر کراچی نعمت اللہ خان کے دور میں بننے والا گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج 5L نیو کراچی خستہ حالی کا شکار ہو گیا ۔ کالج کے دو کمرے مکمل تباہ ہو چکے ہیں ۔ کالج کے بالائی منزل کی چھت اکثر مقامات سے گر رہی ہے ۔جب کہ متعدد لیبز میں سامان پرانا اور لیبز بھی بند رہتی ہیں ۔
گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج 5L نیو کراچی کا لیب اٹینڈنٹ صفدر اقبال طلبہ سے پیسے لیتا ہے ۔ صفدر اقبال ایم کیو ایم ضلع وسطی کی لیبر ڈویژن کا سابق کارکن بھی رہ چکا ہے جس کی وجہ سے کالج میں وہی رویہ اپناتا ہے ۔ صفدر اقبال نے کرپشن کرتے ہوئے 2800 طلبہ سے 300 روپے انرولمنٹ کی مد میں وصول کر لیئے ہیں ۔
حکومت سندھ کی جانب سے کسی بھی کالج میں فیس وصول سختی سے منع ہے جس کے باوجود گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج 5L نیو کراچی میں فیس وصول کی جا رہی ہے ۔ مزکورہ کالج میں فی فارم 100 روپے میں فروخت کیا جاتا ہے ۔
کالج میں تعینات ہونے والے 8ویں پرنسپل سید تصویر حسن رضوی کی مرضی سے فارم فیس وصول کی جاتی ہے ۔ کالج میں فیس وصولی کیخلاف بینر ابھی تک آویزاں نہیں کیا گیا ۔ کالج میں فیس وصولی کیخلاف پروفیسر مصطفی کمال کے احکامات نظر انداز کر دیئے گئے ہیں ۔
ڈائریکٹر کالجز پروفیسر مصطفی کمال نے 8 جنوری کو کراچی کے تمام کالجز میں سرکلر جاری کیا تھا جس میں حکم دیا گیا تھا کہ کسی بھی کالج میں کسی بھی قسم کی فیس وصول نہیں کی جائے گی اور پرویژنل سرٹیفکیٹ ، مارک شیٹ ، انرولمنٹ کارڈ ، ایڈمٹ کارڈ سمیت کسی بھی قسم کی فیس وصولی نہیں کی جائے گی ۔ اور حکم دیا تھا ہر کالج میں مناسب مقام پر اس حوالے سے بینر آویزان کر دیئے جائیں ۔ جب کہ اس کالج میں بینر بھی آویزاں نہیں کیا گیا ۔
کالج میں جونیئر کلرک یاسر سلمان پرنسپل کی مرضی سے طلبہ سے فیسیں وصول کرتا ہے ۔ یاسر سلمان نے SCCAP کی جانب سے فراہم کردہ لسٹوں سے زائد داخلے دیکر پیسے وصول کیئے ہیں ۔ داخلہ تاریخ گذر جانے کا خوف دلا کر طلبہ سے 5000 روپے وصول کیئے گئے ہیں ۔
دوسری جانب یاسر سلمان نے انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں ڈیوٹی دینے والے اساتذہ کو پیسے نہیں دیئے ہیں جب کہ چیک لینے کیلئے 20 ہزار روپے کی رشوت وصول کر لی گئی ہے ۔ پرنسپل کی ملی بھگت سے کالج کی کینٹین کے ایریا میں رکشہ اسٹینڈ بنا دیا گیا ۔ طلبہ کی کینتین کے لئے قائم دو کمروں میں چوکیدار نے رہائش اختیار کر لی ہے اور بقیہ حصے پر کھیلوں کا سامان ڈمپ کرنے کیلئے جگہ کرائے پر دے دی ہے ۔