Home پاکستان کراچی : EOBI انتظامیہ نے بالآخر عبدالاحد میمن کو ڈائریکٹر لاء پر...

کراچی : EOBI انتظامیہ نے بالآخر عبدالاحد میمن کو ڈائریکٹر لاء پر ترقی دیدی

کراچی : ای او بی آئی: عبدالاحد میمن کی بالآخر ڈائریکٹر لاء کے عہدہ پر ترقی، فرض شناس افسر کو ماضی میں دوبار جائز ترقی سے محروم رکھا گیا تھا ۔

ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن (EOBI) کی چیئر پرسن ناہید شاہ درانی نے ڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کی سفارش پر فرض شناس افسر عبدالاحد میمن ڈپٹی ڈائریکٹر/انچارج لاء ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی کو ڈائریکٹر لاء گریڈ (9) مساوی گریڈ 19کے عہدہ پر ترقی کی منظوری دیدی ہے ۔

واضح رہے کہ عبدالاحد میمن ای او بی آئی کے درخشاں تعلیمی اور پیشہ ورانہ قابلیت کے حامل افسر ہیں ۔ آپ کا تعلق شکار پور کے ایک علمی ، دیندار معزز خاندان سے ہے آپ حفظ قرآن کے ساتھ ساتھ احادیث و فقہ کے علوم میں بھی بھرپور مہارت رکھتے ہیں ۔

آپ نے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سے بی اے( آنرز) اور شریعہ اور لاء کے مضامین میں ایل ایل بی( آنرز) کی ڈگری حاصل کی اور پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ڈپلومہ ان لیبر لاءز مکمل کیا۔

عبدالاحد میمن نے 19 جولائی 2003 ء میں ایگزیکٹیو افسر لیگل کی حیثیت سے ای او بی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ آپ ای او بی آئی میں مختلف اہم ذمہ داریوں پر فائز رہتے ہوئے سول، کارپوریٹ اور مزدور قوانین میں 18 برس کے طویل قانونی تجربہ کے حامل ہیں ۔ آپ نے جنوری 2005ء تا دسمبر 2011ء تک لاء ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی میں ایگزیکٹیو افسر (لیگل) کی حیثیت سے نمایاں خدمات انجام دیں ۔ بعد ازاں آپ کا تبادلہ لاہور کردیا گیا جہاں آپ نے جنوری 2012ء تا جولائی2017ء تک اسسٹنٹ ڈائریکٹر لاء اور رجسٹرار ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی لاہور کی حیثیت سے نمایاں خدمات انجام دیں ۔

اس وقت کی انتظامیہ نے شعبہ قانون میں آپ کی غیر معمولی مہارت کے پیش نظر آپ کا تبادلہ اسلام آباد آفس کردیا تھا جہاں آپ ڈپٹی ڈائریکٹر لاء ڈپارٹمنٹ اور رجسٹرار ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹی اسلام آباد کے کلیدی عہدوں پر تعینات رہے ۔

آپ اسلام آباد میں ای او بی آئی کے لیگل افسر کی حیثیت سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت ای او بی آئی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہونے والی 358 غیر قانونی بھرتیوں کے کیس اور 46 ارب روپے مالیت کے میگا لینڈ اسکینڈل کی مؤثر انداز میں پیروی کرتے رہے ۔ جس کے نتیجہ میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 17 مارچ 2014 ء میں ای او بی آئی میں ہونے والی ان 358 بھرتیوں کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے ان جیالے افسران کو ملازمتوں سے برطرف کردیا تھا ۔

ای او بی آئی نے عبدالاحد میمن کی سینیاریٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں اگلے گریڈ میں ترقی کے لئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ کے زیر اہتمام پشاور میں منعقدہ 28 ویں مڈ کیرئیر منیجمنٹ کورس میں شرکت کے لئے نامزد کیا تھا ۔ کورس کی کامیابی سے تکمیل کے بعد آپ کا اسلام آباد سے کراچی تبادلہ کرکے ہیڈ آف لاء ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس کراچی مقرر کیا گیا تھا جہاں آپ دسمبر 2019ء تا دسمبر 2020ء تک خدمات انجام دیتے رہے اور اس دوران لاء ڈپارٹمنٹ کے ریکارڈ کو منظم کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف امور پر برسوں سے سرد خانہ میں پڑے ہوئے اہم قانونی معاملات کو بحسن و خوبی نمٹایا ۔ لیکن اس دوران ادارہ کے چند مفاد پرست اور سازشی افسران نے عبدالاحد میمن کی فرض شناسی اور دیانتداری کی پاداش میں انہیں اپنے ہدف کا نشانہ بناتے ہوئے ان کے خلاف من گھڑت الزامات عائد کرکے اس وقت کے چیئرمین اظہر حمید کی سرپرستی میں انہیں انچارج لاء ڈپارٹمنٹ کے عہدہ سے معطل کرانے میں کامیاب ہو گئے تھے ۔

بعد ازاں ادارہ کے نئے چیئرمین شکیل احمد منگنیجو نے عبدالاحد میمن کے ساتھ ہونے والی نا انصافی کا ازالہ کرتے ہوئے ان کے خلاف عائد کئے گئے بلاجواز الزامات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کے بعد انہیں تمام الزامات سے بری الذمہ قرار دیتے ہوئے باعزت طور پر ان کے عہدہ پر بحال کردیا تھا ۔

عبدالاحد میمن ای او بی آئی کے ایک ماہر اور تجربہ کار لیگل افسر کی حیثیت سے سپریم کورٹ آف پاکستان اسلام آباد سمیت ملک کے چاروں صوبوں کے ہائی کورٹس ، اسلام آباد ہائی کورٹ اور این آئی آر سی میں ادارہ کے مختلف اہم قانونی کیسوں کی مؤثر انداز میں پیروی کرتے ہوئے بے شمار کیسوں میں ای او بی آئی کو نمایاں کامیابیاں دلا چکے ہیں ۔ جن میں ملک کے بڑے بڑے آجران کی جانب سے ای او بی آئی کے واجب الادا کنٹری بیوشن کی ادائیگی کے خلاف کیسز قابل ذکر ہیں جس میں ای او بی آئی کے لیگل افسر عبدالاحد میمن کے مؤثر دلائل کے باعث سندھ ہائی کورٹ اور بلوچستان ہائی کورٹ نے تمام آجران کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ای او بی آئی کے حق میں فیصلے صادر کئے ہیں ۔

عبدالاحد میمن اسلام آباد میں رکن قومی اسمبلی قادر خان مندو خیل کی متاثرہ ملازمین کمیٹی ، سینیٹ آف پاکستان کی قائمہ کمیٹی اور دیگر اہم سرکاری کمیٹیوں کے سامنے ای او بی آئی کے مؤقف کو پیش کرنے کے علاوہ ادارہ کی اور خدمات و کارکردگی اور ترقیاتی منصوبوں کے متعلق بریفنگز کے دوران ای او بی آئی کی چیئر پرسن ناہید شاہ درانی کی معاونت کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں ۔

لیکن ای او بی آئی کے لئے عبدالاحد میمن کی حد درجہ شاندار اور غیر معمولی خدمات کے باوجود ادارہ کے بعض مفاد پرست اور سازشی عناصر کی جانب سے فرض شناس اور باصلاحیت لیگل افسر عبدالاحد میمن کی لاء کیڈر میں سر فہرست سینیاریٹی کے باوجود ان کی زبردست حق تلفی کرتے ہوئے انہیں 2020ء اور 2023ء میں دو بار ان کی جائز ترقی سے محروم رکھا گیا ۔

عبدالاحد میمن ڈائریکٹر لاء ڈپارٹمنٹ کی حیثیت سے معلومات تک رسائی کے قانون مجریہ2017ء کے تحت ای او بی آئی کے انفارمیشن افسر بھی مقرر کئے گئے ہیں ۔

Exit mobile version