کراچی (پ ر) تفصیلات کے مطابق مارٹن روڈ پر قادیانیوں کے غیر قانونی طور پرقائم ارتداد خانے پر شعائر اسلام کے کھلے عام استعمال پر علاقے کی عوام نے مشتعل ھو کر ارتداد خانے پر قائم مینار و محراب توڑ دیئے۔
اس پر قادیانیوں نے مؤرخہ 2023-09-21 کو جمشید کوارٹرز تھانے میں دھشت گردی کا مقدمہ FIR 414/2023 درج کروادیا اور پولیس نے بھی قادیانیوں کے دباؤ میں آکر 15 مسلمانوں کو نامزد بھی کردیا۔
یاد رھے کہ جن مسلمانوں کے نام قادیانیوں نے دباؤ ڈال کر دھشت گردی کے مقدمے میں ڈالوائے تھے وہ تمام مسلمان قادیانیوں کے خلاف کھلے عام شعائر اسلام استعال کرنے پر درج 2 مقدمات FIR 527/2022 تھانہ جمشید کوارٹرز اور FIR 913/2022 تھانہ پریڈی اسٹریٹ میں مدعی اور گواہان ھیں ان سب کا نام مقدمے میں ڈالنا قادیانیوں کے خلاف پہلے سے درج مقدمات سے دستبردار کروانے کے لیےدباؤ ڈالنا مقصود تھا لیکن اَلْحَمْدُلِلّٰه تمام محافظین ختم نبوتﷺ ثابت قدم رھے اور اپنے خلاف درج جھوٹے مقدمے کا سامنا کیا اور پولیس کی جانب سے سخت تفتیش کے بعد جو حتمی چالان ATC کورٹ نمبر 4 میں پیش کیا گیا۔
اس میں یہ واضح لکھا ھوا تھا کہ مقدمے میں نامزد تمام لوگوں کے خلاف کوئی بھی ثبوت نھیں ملا اور نہ ہی مدعی مقدمہ کی جانب سے کوئی گواہ پیش کیا گیا بلکہ ان 15 مسلمانوں میں سے ایک شخص محمد حسین تو عمرہ کی ادائیگی کے لیے گئے ھوئے تھے اور وقوعہ کے وقت وہ مدینے شریف میں موجود تھے ۔
اس پر جج صاحبہ نے تمام مسلمانوں کو باعزت بری اور مقدمہ کو ٹرائل کورٹ میں شفٹ کرنے کا حکم دیتے ھوئے سماعت ختم کردی مسلمانوں کی طرف سے ایڈوکیٹ عابد زمان صاحب پیش ہوئے –