کراچی ( پ ر) جمعیت علماء اسلام کے بزرگ رہنما اور سابق سیکریٹری جنرل سندھ قاری شیر افضل خان طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ نماز جنازہ آبائی علاقے اٹک میں ادا کردی گئی۔
قاری شیر افضل خان کے انتقال پر جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما قاری محمد عثمان نے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قاری شیر افضل خان کی زندگی جہد مسلسل سے عبارت تھی۔ قاری شیر افضل خان کی صورت میں آج 43 سالہ ہمسفر اور رفیق سے محروم ہوگیا۔ وہ جمعیت علمائے اسلام کا خوبصورت چہرہ تھے۔ انکی رحلت سے جمعیت علمائے اسلام ایک عظیم رہنماء اور استقامت کے کوہ گراں سے محروم ہوگئی۔
قاری شیر افضل خان کی جماعتی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ قاری شیر افضل خان نے ضیاء آمریت کا مقابلہ جس جرأت و بہادری سے کیا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ انہیں قید وبند کی صعوبتیں بھی اپنے مشن سے نہیں ہٹاسکیں۔ قاری شیر افضل خان جمعیت علمائے اسلام کے نڈر وبے باک سپاہی تھے۔
ان کی وفات سے کارکنان جمعیت ایک مخلص اور بہادر رہنما سےمحروم ہوگئے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ قاری شیرافضل کے ساتھ 43 سال کی طویل جماعتی رفاقت ایک طویل تاریخ ہے۔ آج 43 سالہ جماعتی تاریخ کے ہمسفر کے غم میں انکے اہلخانہ کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔ اللہ تعالی ان کی خدمات کوشرف قبولیت بخشے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطاء فرمائے۔