Home تازہ ترین اسرائیلی جارحیت فلسطینی اسکالر کو سائنس کی محبت سے باز نہ رکھ...

اسرائیلی جارحیت فلسطینی اسکالر کو سائنس کی محبت سے باز نہ رکھ سکی

کراچی: اسرائیلی جارحیت، غزہ شہر کی بد ترین تباہی اور بڑھتی ہوئی اموات کی تعداد ایک سائینس سے محبت کرنے والے فلسطینی اسکالر پروفیسر ڈاکٹر رمزی شواہانا کو آن لائن لیکچر کے ذریعے ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیور میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی) جامعہ کراچی کے زیرِ اہتمام بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی میں مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ کے موضوع پرجاری4روزہ آٹھویں بین الاقوامی سمپوزیم کم ٹریننگ کورس(27تا30نومبر) میں شرکت سے دور نہیں رکھ سکی۔

پروفیسر رمزی شواہانا دراصل آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں جاری بین الاقوامی سمپوزیم میں شرکت کے لیے کراچی آنا چاہتے تھے لیکن اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے وہ جسمانی طور پر حاضر تونہ ہوسکے جس پر وہ معذرت خواہ ہیں لیکن انھوں نے آن لائن لیکچر کے ذریعے اپنی شرکت کو یقینی بناکر سائینس سے اپنی بے پناہ محبت کو ثابت کیا۔

انھوں نے اپنی سائینسی لیکچر میں کہا کہ ادویات کس طرح انسانی دماغ تک پہنچتی ہے، انھوں نے دماغ تک ادویات کو پہنچانے والے ٹرانسپورٹرز اور میٹابولائزنگ اینزائم کے کردار کو واضح کیا اور کہا کہ خون کی دماغ میں رکاوٹ انسانی دماغ میں ادویات کے داخلے کے لیے ایک چیلنج ہوتی ہے۔

"ہماری تحقیق سے مرگی اور فالج کے علاج کے لیے نیا ڈرگ کینڈیڈیٹ تیار ہے”

آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے اپنے لیکچر میں کہا مرگی ایک دائمی اعصابی بیماری ہے جس میں غیر متوقع دوروں کو قابو میں رکھنے کے لیے تاحیات دوا کا استعمال کرنا پڑتا ہے جبکہ بہت سے ادویات ایسی ہیں جن کے منفی اثرات ہیں جن میں افادیت میں کمی اور یادداشت میں کمی وغیرہ شامل ہیں۔ انھوں نے کہا آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی میں کی گئی تحقیق سے مرگی اور فالج کے علاج کے لیے نیا ڈرگ کینڈیڈیٹZ-Acidتیار ہے جو یو ایس پیٹینٹ کاحامل ہے۔

انھوں نے کہا کہ غیر متوقع مرگی کے دوروں پرقابو پانے کے لیے جو کسی بھی وقت پڑسکتے ہیں موثر ادویات کی ضرورت ہے۔ پروفیسر فرزانہ شاہین نے فالج کو خطرناک مرض قرار دیتے ہوئے کہا کہ فالج ایک سنگین جان لیوا مرض ہے، یہ مسئلہ دماغ کے خاص حصے میں خون کی فراہمی رُکنے سے پیش آتا ہے جس سے دماغ کو نہ صرف نقصان ہوتا ہے طویل معذوری اور موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

انھوں نے کہا صحت کے عالمی ادارے کے مطابق دنیا میں سالانہ15ملین افراد فالج کا شکار ہوتے ہیں، جو دنیا میں اموات کا دوسرا بڑا سبب اور قبل از وقت موت اور معذوری کی تیسری بڑ ی وجہ ہے۔ اس موقع پرلیکچر دینے والے دیگر ماہرین میں اٹلی کی پروفیسر ڈاکٹرلوسیانا ڈینی، امریکہ کے سائینسدان پروفیسر ڈاکٹر رفعت اے صدیقی اور آسٹریلیا کے ممتاز پروفیسر ڈاکٹر احمدعبداللہ آزاد بھی شامل تھے۔

اس سمپوزیم میں26ممالک کے70غیر ملکی سائنسدان اور محققیں شرکت کررہے ہیں جبکہ پاکستانی ساینسدانوں کو ملاکر شرکاء کی تعداد600سو سے زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ غیر ملکی ماہرین کا تعلق آسٹریلیا، بنگلہ دیش، بورکینا فاسو، کیمرون، کینڈا، چین، یونان، ہنگری، انڈونیشیا، ایران، اٹلی، جاپان، اُردن، قازقستان، ملائیشیا،نیپا، نائجیریا، عمان، اسپین، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، متحدہ عرب امارات، یوگینڈا، برطانیہ، امریکہ اور یمن سے ہے

Exit mobile version