Home اسلام موجودہ معاشرے کے زوال کے اسباب

موجودہ معاشرے کے زوال کے اسباب

کسی بھی معاشرے میں سب سے اہم کردار اس معاشرے کے راہنما اور مقتدا کا ہوتا ہے۔۔۔
اور وہی کردار معاشرے میں فروغ اور ترقی کرتا ہے۔
آج کل عموما ہر طرف فضا بے برکتی اور معاشی بحران کا شکار ہے۔۔۔
اس کی مختلف وجوہات ہیں

1۔ معاشرے میں موجود اکثریت کی لالچ ناشکری بے راہ روی ۔
2۔ سود خوری میں ابتلا من حیث القوم۔
3۔ جھوٹ بد دیانتی
4۔ فحاشی اور آلات فحاشی اور ان کی روز افزوں نمائش و آسائش ۔

ان سے متعلق تمام تر لوازمات کی بے دھڑک خرید و فروخت ان کی فراہمی۔
یہ سب وجوہات وہ ہیں جن پر پچھلی قوموں پر عذاب نازل ہوا۔۔۔

قرآن مجید کے مطالعے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ
مختلف قوموں نے مختلف قسم کے معاشرے میں تباہ کن مواد پھیلانا شروع کیا تو ان پر مختلف قسم کے عذاب نازل کیے گئے۔۔۔
اب من حیث القوم تمام قوم
نوجوان نسل
بزرگ
مرد و زن
سب کے سب ان تمام اسباب پر عمل پیرا اور ان کو اختیار کیے ہوئے ہیں۔

جس کے سبب ہم پر عذاب بھی نازل ہورہے ہیں لیکن ہم اس بے خبر اور ناواقف ہیں
جیسا کہ ہمارے وقت میں دیکھا جائے تو۔۔۔
بارشوں کا وقوف ۔
گھروں میں فتنے فسادات ۔
روز مرہ زندگی میں جھگڑے۔
سب سے بڑھ کر ایام زندگی میں بے برکتی۔۔۔
یہ سب وہ عذاب ہیں جن سے ہم سب ناواقف اور اس کو عذاب نہیں سمجھتے۔۔۔
اب سود ہی کی لعنت کو لیلیں
ہم سب
علماء کرام
عوام
سب کے سب من حیث القوم
اس لعنت میں مبتلا ہیں لیکن کسی کو بھی اس کی فکر نہیں ہے کہ
معاشرے کی اصلاح کیوں اور کیسے ممکن ہے۔۔۔
ہر ایک دنیاوی معاملات میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں مصروف ہے۔
کبھی حرف غلط کی طرح بھی کسی کے دل میں خیال آیا ہو کہ ہم کہاں جارہے ہیں؟؟؟؟؟
وكنتم على شفا حفرة
کا مصداق بنے ہم سب ایک دوسرے کو تک رہے ہیں۔
اس سے دو ہاتھ آگے بڑھیں تو میں یوں کہوں گا کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے معاشرے کے زوال کی ایک اور بھت بڑی وجہ اور بنیاد
اپنے اکابرین اپنے بڑوں کی بے ادبی اور بے کسی بے بسی ہے۔
اور سب سے بڑھ کر علماء کرام اور زعماء قوم و ملت کے ساتھ ایسی بے راہ روی اور ناشناسای کہ
الامان والحفیظ
حالت یہ ہے کہ جس شخص کو دین کے اہم مسائل سے آشنائی نہیں ہے
اپنی روز مرہ زندگی کے اہم مسائل سے ناواقف ہے۔
وہ بھی علماء پر لب کشائی کو اپنا فرض منصبی سمجھتا ہے اور اپنے آپ کو اس کا حق دار ٹھراتا ہے۔
خلاصہ یہ کہ یہ وہ اسباب ہیں جن کے سبب ہم افسردگی پژمردگی کا شکار ہیں اور اس کی طرف التفات بھی نہیں ہے کہ ہماری ترقی کی راہ کی سب سے بڑی رکاوٹیں کیا ہیں؟
اور رکاوٹ بھی ہم نے خود کھڑی کر رکھی ہے
اور دن بدن ہم خام خیالی اور تنزلی کی طرف گامزن ہیں۔۔۔
رب ذوالجلال ہمیں صحیح کو سمجھنے اس کو پرکھنے اس پر عمل پیرا ہونے اور اس کو پھیلانے کی توفیق بخشے
وما توفيقي إلا بالله

Exit mobile version