Home اسلام نیکی اور دوسروں کی مدد کو زندگی کا مشن بنائیں – خطبہ...

نیکی اور دوسروں کی مدد کو زندگی کا مشن بنائیں – خطبہ جمعہ مسجد نبوی، مدینہ منورہ

مدینہ منورہ (19 جمادی الآخر 1446ھ بمطابق 20 دسمبر 2024): مسجد نبوی کے امام و خطیب، شیخ ڈاکٹر عبدالباری بن عواض الثبیتی نے آج کے خطبہ جمعہ میں نیکی، دوسروں کی مدد اور انسانیت کی خدمت کو دین اسلام کا ایک اہم حصہ قرار دیا۔ انہوں نے مسلمانوں کو ترغیب دی کہ وہ نیکی کے فروغ اور انسانیت کی خدمت کے عظیم مقصد کو اپنی زندگی کا مشن بنائیں۔

اسلام میں نیکی کی اہمیت:

شیخ الثبیتی نے نبی اکرم ﷺ کی حدیث بیان کرتے ہوئے فرمایا:
"اللہ کے نزدیک سب سے محبوب شخص وہ ہے جو لوگوں کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند ہو، اور اللہ کے نزدیک سب سے محبوب عمل یہ ہے کہ تم کسی مسلمان کے چہرے پر خوشی لاؤ، اس کی پریشانی دور کرو، اس کا قرض ادا کرو، یا اس کی بھوک مٹاؤ” (طبرانی)۔

انہوں نے کہا کہ یہ حدیث ہمیں اس بات کی رہنمائی فراہم کرتی ہے کہ مسلمان اپنی زندگی کو کیسے مقصدیت سے ہمکنار کرسکتے ہیں۔ یہ تعلیمات انسان کو انفرادیت سے نکال کر ایک اجتماعی اور فلاحی معاشرے کا حصہ بناتی ہیں، جہاں ہر فرد دوسروں کی بھلائی کے لیے کوشاں رہتا ہے۔

پیغمبروں کے اسوہ اور نیکی کے عملی مظاہر:

شیخ الثبیتی نے انبیاء کرام کی زندگیوں کو انسانیت کی خدمت کے اعلیٰ نمونے قرار دیا:

  • حضرت نوحؑ کی کشتی جو امت کو نجات دلانے کا ذریعہ بنی۔
  • حضرت ابراہیمؑ کا خانہ کعبہ تعمیر کرنا تاکہ نسلیں عبادت کے لیے ایک مرکز حاصل کرسکیں۔
  • نبی اکرم ﷺ کی زندگی، جس میں اخلاقیات، تعلیم و تربیت اور امت کی بھلائی کو اولین ترجیح دی گئی۔

نیکی کے میدان:

انہوں نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کے مواقع لامحدود ہیں۔ نیکی کے مختلف شعبے یہ ہیں:

  1. دین کی تبلیغ: اسلام کی تعلیمات اور اخلاقی اقدار کو عام کرنا۔
  2. فلاحی کام: غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد، مساجد اور تعلیمی ادارے تعمیر کرنا، اور فلاحی اداروں کی معاونت کرنا۔
  3. قوم کی خدمت: اپنے وطن کے اداروں کی ترقی، استحکام، اور خوشحالی کے لیے کردار ادا کرنا۔
  4. مستقبل کی نسلوں کے لیے کام: ایسے منصوبے شروع کرنا جو آنے والی نسلوں کے لیے فائدہ مند ہوں۔

مسلمانوں کے لیے پیغام:

شیخ نے خطبے کے دوران کہا کہ ہر مسلمان کو اپنی زندگی میں ایک عظیم مقصد رکھنا چاہیے جو انسانیت کے فائدے کے لیے ہو۔ انہوں نے ان لوگوں کو سراہا جو اپنی زندگیاں کسی فلاحی منصوبے کے لیے وقف کرتے ہیں اور ان کے نیک اعمال ان کے انتقال کے بعد بھی جاری رہتے ہیں۔

خلاصہ:

شیخ عبدالباری الثبیتی نے خطبے کے اختتام پر دعا کی کہ مسلمان ان تعلیمات کو اپنائیں اور اپنی زندگیوں کو نیکی، خدمت اور انسانیت کی بھلائی کے لیے وقف کریں۔ انہوں نے امت کو یاد دلایا کہ نیکی کے چھوٹے بڑے ہر عمل کا اجر اللہ کے ہاں محفوظ ہے، اور یہی اعمال ہماری دنیا و آخرت کی کامیابی کا ذریعہ ہیں۔

NO COMMENTS

Exit mobile version